زیارت سنگرم ڈارچرارشریف کے قریب ڈرینج سسٹم بے کار

سڑکیں کھنڈرات میں تبدیل ، لوگوں کو عبور و مرور میںمشکلات کا سامنا

سرینگر/11اکتوبر: زیارت سنگرم ڈارچرارشریف میں نا قص ڈرینج سسٹم کی موجودگی کے باعث مقامی لوگوں کو شدید پریشانیوں کا سامنا ہے ۔ سی این آئی کو مقامی وفد نے بتایا کہ سنگرم گنائی المعروف سنگرم ڈار کی زیارت سے تھوڑی دور برلب سڑک واقعہ ہے قریب250کنال وسعی اراضی پر مشتمل مختلف زمینوں کے کاشتکار یا مالک کو سنہ890ھ کے دوران اسوقت اپنے ہی قیام گاہ میں مدفن کیا گیا جسکے بعد درگاہ چرارشریف میں حاضری دینے والے زائیرین یہاں بھی حاضری دیتے ہے اس جگہ بھی سانحہ چرارشریف کے بعد یادگار دوبارہ تعمیر کی گئی ایک عالیشان محراب اور زیارت کی طرف جانے کیلے موجود فٹ پاتھ اور سڑک تعمیر کی گئی جسے سال2018 کے دوران انڈر گرونڈ ڈرنیج سسٹم کے بہانے UEEDسرینگر نے ڈوذر لگاکر ختم کر دیا گیا اور مذکورہ جگہ پر کامکمل کرنے کے باوجود سڑک یا فٹ پاتھ دوبارہ تعمیر نہیں کیا ہے جسکی وجہ سے ایک تو گیٹ ہی بند رکھا گیا دوسرا یہ کہ اچھی خاصی سڑک کھنڈرات بناکر چھوڈ دی گئی۔ مقامی شہریوں کے علاوہ زائرین کو بھی شدید قسم کے مشکلاتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ فلاح بہبود کمیٹی کے سرپرست نے بتایا کہ سڑک اور پاتھ کی ویرانی کے سبب روزانہ کوئی نہ کوئی شخص یہاں گرجاتا ہے جسکے ذمہ دار ی محکمہ یو ای ای ڈی پر عائد ہوتی ہے ۔ جنہوں نے یہاں یہ کھنڈرات میں تبدیل کر دیا ۔ غلام نبی نامی مقامی دکاندار کا کہنا ہے کہ ایس ڈی ایم چاڈورہ کو کئی مرتبہ شکایت لیکر گئے لیکن شاید عوامی مانگوں کی جانب کوئی توجہ نہیں دیتا ورنہ سنگرم ڈار سینکڑوں کنال زمین کا مالک اور شیخ العالم کا مرید خاص ہوتے ہوئیے آج چند فٹ زمین تک محدود کیسے ہوجاتے یہ سرکار انتظامیہ اور خاص کر وقف بورڈ کی غیر تسلی بخش توجہی کا ہی ثبوت ہے۔ جنہیں سب سے پہلے اس زیارت گیٹ فٹ پاتھ اور مذکورہ سڑک کی ابتر حالت کی جانب توجہ دینی چاہی تھی۔

Comments are closed.