سرکاری اسکیموں سے استفادہ کرنے میں بنکوں کے ضابطے سخت ؛ رجسٹررڈ کرایہ نامہ طلب کرنے سے دکاندار پریشان،حکام سے نظر ثانی کا مطالبہ

سرینگر /30ستمبر / کے پی ایس : وادی میں اقتصادی بحران کو کم کرنے کیلئے سرکار سطح پر کئی اسکیمیں رائج ہیں اور لوگ اپنے کاروبار کو مستحکم بنانے کیلئے ان رائج شدہ اسکیموں کے تحت جموں وکشمیر بنک اور کواپریٹو بنکوں میں درخواستیں جمع کرتے ہیں لیکن بنکوں میں بنائے ضابطے اور دفتری طوالت صارفین کیلئے درد سر بنی ہوئی ہے ۔اس سلسلے میں مختلف علاقوں سے بنک صارفین نے کشمیر پریس سروس کو بتایا کہ قرضہ لینے کیلئے بنک صارف سے رجسٹراڈ کرایہ نامہ طلب کرتا ہے اور جس کسی صارف کے پاس دکان کا رجسٹررڈ کرایہ نامہ موجود نہیں ہے ان کے فارم خاطر میں نہیں لائے جاتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ مالک دکان کرایہ دار کو رجسٹررڈ کرایہ نامہ دینے کے حق میں نہیں ہیں یا وہ اپنا وقت نکال کرایہ دار کے ساتھ چلنے کو تیار نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ جب کوئی کرایہ دار مالک دکان سے رجسٹر رڈ کرایہ نامہ طلب کرتا ہے تو وہ اپنی عدیم الفرصتی کی وجہ سے کرایہ دار کو کرارہ جواب دیات ہے کہ دکان پر نہیں رہنا ہے تو دکان ہی واپس کردیں ۔انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے بنک بغیر کسی طوالت کے نوٹری ہوئے کرایہ نامہ کو بہ آسانی منظور کرتے تھے لیکن اس سے کرایہ کے دکانوں پر دکانداری کرنے والے دکاندار پریشان حال ہیں ۔اس سلسلے میں انہوں نے بنک حکام سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اس پالیسی پر نظر ثانی کی جائے تاکہ عرصہ دراز سے کرایہ کے دکانوں پر کام کرنے والے دکاندار اپنی تجارت کو دوبارہ مستحکم بنانے میں کامیاب ہوسکیں گے ۔

Comments are closed.