پرائیویٹ ہسپتالوں کی جانب سے لاپرواہی کا بڑا معاملہ ؛ منتقل کئے گئے سبھی کووڈ مریضوں کی موت واقع

سرینگر/23ستمبر: نجی اسپتالوں میں کورونا مریضوں کی جانچ اور علاج میں بڑی لاپرواہی کا معاملہ سامنے آیا ہے پرائیویٹ ہسپتالوں میں سبھی کے سبھی کووڈ مریضوں کی موت واقع ہوئی ہے ۔کرنٹ نیوز آف انڈیا مانیٹرنگ کے مطابق یوپی کے دارالحکومت لکھنئو کے 4 نجی اسپتالوں میں کورونا مریضوں کی جانچ اور علاج میں بڑی لاپرواہی کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ شہر کے چار نجی اسپتالوں میں کل 48 کورونا مریض ریفر یا براہ راست طور پر بھرتی کئے گئے تھے۔ لیکن علاج کے دوران سبھی کی موت ہو گئی۔ اب اس معاملہ میں ڈی ایم ابھیشیک پرکاش نے چاروں نجی اسپتالوں کو نوٹس جاری کر بدھ کی صبح 10 بجے تک وضاحت طلب کی ہے۔ نوٹس میں ڈی ایم نے کہا ہے کہ اس میں لاپرواہی برتنے والے نجی اسپتالوں کے خلاف وبا ایکٹ کے تحت سخت کارروائی کی جائے گی۔چرک اسپتال میں 10 کورونا مریض بھیجے گئے تھے اور سبھی نے کچھ دنوں میں ہی دم توڑ دیا۔ اس کے علاوہ چندن اسپتال میں ریفر کئے گئے 11 کورونا مریضوں کی بھی موت کچھ دنوں میں ہو گئی۔ اپولو اسپتال میں 17 کورونا مریض بھیجے گئے تھے۔ یہاں بھی سبھی کی کچھ دنوں میں موت ہو گئی۔ میو اسپتال میں 10 مریض بھیجے گئے اور سبھی کی جان چلی گئی۔اطلاعات کے مطابق، کئی اسپتالوں میں لاپرواہی برتی گئی ہے۔ کئی جگہ مریضوں کی کورونا جانچ نہیں کروائی گئی اور انہیں بھرتی کر لیا گیا۔ بعد میں مریض کی طبیعت بگڑنے پر کورونا جانچ کروائی گئی تو رپورٹ مثبت آئی۔ اس کے علاوہ کئی اسپتالوں میں کورونا مریضوں کو شفٹ کرنے میں تاخیر کا بھی معاملہ سامنے آیا ہے۔ ڈی ایم ابھیشیک پرکاش نے بتایا کہ بادی النظر میں مریضوں کی جانچ میں لاپرواہی سامنے آئی ہے۔ اس پر اسپتالوں سے جواب مانگا گیا ہے۔ اسپتالوں سے پوچھا گیا ہے کہ آخر کیا وجہ ہے کہ اب تک بھیجے گئے سبھی کووڈ مریضوں کی موت ہو گئی۔ جواب ملنے کے بعد اسپتالوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

Comments are closed.