مسئلہ کشمیر کا حل جنوبی ایشیا کے امن و استحکام کیلئے اہم / طیب اردگان
تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کرنے کی ضرورت
سرینگر/23ستمبر/سی این آئی// ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے کشمیر کو ‘حل طلب مسئلہ’ قرار دیتے ہوئے اسے جنوبی ایشیا کے امن و استحکام کے لیے اہم قرار دیا ہے۔سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق ترک صدر نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 75ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر جنوبی ایشیا کے استحکام اور امن کے لیے کلیدی حیثیت رکھتا ہے لیکن اسے آج تک حل نہیں کیا جا سکا۔انہوں نے گزشتہ سال بھارت کی جانب سے 5اگست کو اٹھائے گئے اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد اٹھائے گئے اقدامات نے اس مسئلے کو پیچیدہ بنادیا ہے۔ترک صدر نے کہا کہ ہم اس مسئلے کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کے حق میں ہیں اور اس مسئلے کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور خصوصاً کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کرنے کی ضرورت ہے۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا 75واں اجلاس اس لحاظ سے انفرادیت کا حامل ہے کہ اس اجلاس میں عالمی رہنما بذات خود شرکت کرنے کے بجائے کورونا وائرس کی وجہ سے آن لائن خطاب کررہے ہیں۔رجب طیب اردوان نے کہا کہ نسل پرستی، زینوفوبیا، اسلاموفوبیا اور نفرت انگیز تقاریر خطرناک حد تک بڑھ چکی ہے اور تعصب اور جہالت کی وجہ سے مسلمانوں کو ایسے خطرات کا سب سے زیادہ سامنا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ یونان کے مسئلہ پر مذاکرات کیلئے تیار ہیں مگر ہراساں نہیں ہونگے۔
Comments are closed.