سال رواں میں عسکری سرگرمیوں میںکافی کمی آئی ، عسکریت کے خاتمہ تک آپریشن جار ی رہیں گے /بی ایس راجو
جموں کشمیر میں امن کی بحالی فوج کی اولین ترجیحات میں شامل ، نوجوان مستقبل سنوانے میں مصروف
سرینگر/12ستمبر: سال رواں میں عسکری سرگرمیوں میںکمی آنے کا دعویٰ کرتے ہوئے فوج کے 15ویں کورکمانڈر لیفٹنٹ جنرل بی ایس راجونے کہا ہے کہ جموں کشمیر میں امن و امان کی صورتحال کو برقرا رکھنے کیلئے فوج کی کوششیں جاری ہے جبکہ آخری عسکریت پسند کے خاتمہ تک آپریشن جاری رہیں گے ۔ سی این آئی کے مطابق جموں کے کشتواڑ علاقے میں منعقدہ ایک تقریب کے حاشئے پر میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے لیفٹنٹ جنرل بی ایس راجو نے کہا کہ سال رفتہ کے برعکس امسال وادی کشمیر میں عسکری سرگرمیوں میں کافی کمی ریکارڈ کی گئی ہے اور فوج و فورسز کی کارورائی کے مثبت کوششوں سے ہی جموں کشمیر کے نوجوان عسکریت کے بجائے اپنے مستقبل کو سنوارنے میں لگیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ امسال جموں کشمیر میں عسکری سرگرمیوں میں کافی کمی ریکارڈ کی گئی ہے ۔ بی ایس راجو کا کہنا تھا کہ فوج و فورسز جموں کشمیر میں امن کی صورتحال بنائے رکھنے میں مصروف عمل ہے اور یہی وجہ ہے کہ جموں وکشمیر میں سال گزشتہ کے نسبت امسال عسکری سرگرمیوں میں کمی واقع ہوئی ہے۔انہوںنے کہا کہ جموں کشمیر میں آخری جنگجوئوںکے خاتمہ تک فوجی آپریشن جاری رہیں گے جبکہ شمالی کشمیر ہو یا جنوبی کشمیر فوج کارروائیاں جاری رکھے گی اور جنوبی کشمیر میں عسکریت پسندوں کی تعداد میں کمی ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کی وجہ سے لوگوں کو دقتوں کا سامنا ہے اور ملی ٹنسی سے یہ دقتیں مزید بڑھ جاتی ہیں۔ بی ایس راجو نے مزید کہا کہ پاکستان ان عسکریت پسندوں ہتھیار سپلائی کرنے کی ہر ممکن کوشش کر رہا ہے ۔ اور ماہ جون میں لائن آف کنٹرول پر جموں میں ایک ڈرون کو مار گر ایا تھا جس میں ہتھیاروں کی بھاری کھیپ ضبط کر لی گئی جو کشمیر میں سرگرم جنگجوئوں کیلئے سپلائی کی گئی تھی ۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان کی جانب سے پر ممکن کوشش کی جا رہی ہے کہ کشمیر میں عسکریت پسندوں کیلئے ہتھیار سپلائی کی جائے تاہم ان کی کسی بھی کوشش کو ناکام بنانے کیلئے لائن آف کنٹرول پر ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے ۔
Comments are closed.