برصغیر میں اردو کی اہمیت و افادیت عیاں؛ جموں وکشمیر میں اردو کی انفرادی حیثیت کو ختم کرنا باعث افسوس،فیصلہ پر نظر ثانی کی جائے / اعجاز خان
سرینگر /11ستمبر /کے پی ایس : ایمپلائز جوائنٹ کسلٹیٹوکمیٹی کے چیرمین اعجاز احمد خان نے اپنے ایک بیان میںردو زبان کے ساتھ دیگر زبانوں کو سرکاری زبانوں کا درجہ دینے کے متعلق مرکزی کابینہ کے فیصلہ پر کہا کہ تمام زبانیں اپنی جگہ پر اہمیت کی حامل ہیں ۔کیونکہ زبانو ں سے ہی قوموں کی شناخت باقی ہے ۔تاہم اردو کو اس حوالے سے خاص اور منفردحیثیت حاصل ہے کیونکہ انگریزی کے بعدیہ نصف دنیا میں سب سے زیادہ بولنے والی زبان ہے ۔انہوں نے کہا کہ برصغیر میں اردو رابطے کی زبان ہے ۔انہوں نے کہا کہ اردو کو یہاں سرکا ری زبان ہونے کا اعزاز حاصل ہے اور تقسیم ملک کے وقت یہاں کی قانون ساز اسمبلی اور نیا کشمیر کے آئین میں بھی اردو کی اس حیثیت کو برقرار رکھا کیونکہ یہ ایسی واحد زبان ہے جویہاں کے ہر خطے میں بولی اور سمجھی جاتی ہے اورعوام کے درمیان اتحاد اور یگانگت کی علامت ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہندی ،کشمیری ،ڈوگری اور انگریزی زبانوں کو سرکاری زبانوں کا درجہ دینے سے اردوزبان کی اہمیت اور افادیت کو کم کرنے کے مترادف عمل ہے ۔انہوں نے کہا کہ سرکاری وغیرسرکاری دفتروں یا اداروں میں انگریزی زبان اردو پر غالب ہے تاہم آج بھی عدالتوں اور محکمہ مال،پولیس ودیگر محکمہ جات میں اردو زبان کو بروئے کارلایاجاتا ہے ۔جبکہ اردو سرکاری زبان ہونے کے علاوہ اس خطے کے ہر گھر کی آواز اور زبان بن چکی ہے۔کیونکہ نئی نسل کے بچوں میں اکثریت اردو میں ہی بات کرتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہم کسی زبان کی مخالفت نہیںکرتے ہیں ۔بلکہ اردو زبان کے دفاع کیلئے برسر پیکار ہیں کیونکہ اردو زبان کی اہمیت وافادیت کو محدودکرنا بحرصورت کسی المیہ سے کم نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ جو لوگ اپنی زبانوں کی ترویج وترقی کیلئے کام کرتے ہیں ہم ان کو سلام پیش کرتے ہیں ۔کیونکہ زبانوں کا تحفظ یقینی بنانا سماج کی بہتر تعمیر کا ایک حصہ ہے ۔لیکن اردو زبان جو صدیوں سے یہاں کی سرکاری زبان رہ چکی ہے کی اہمیت کو کم کرنا ناقابل برداشت اور قابل افسو س عمل ہے ۔اس سلسلے میں انہوں نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ کابینہ کے اس فیصلے پر نظر ثانی کرکے اردو زبان کی واحدانیت اور انفردی حیثیت کو بحال کریں ۔تاکہ جموں وکشمیر میں اس حوالے سے کوئی نیامسئلہ پیدا نہ ہوجائے ۔
Comments are closed.