سرینگر/09ستمبر: گزشتہ ایک برس سے حالات کی مار جھیل رہے غریب عوام پر مہنگائی کی ایک اور مار جاری ہے جس کے نتیجے میں طبقہ گوشت و مرغ تو دور سبزیوں کو بھی خریدنے کی سکت کھوچکے ہیں اور دال چاول پر گزارا کررہے ہی ۔دوسری جانب متعلقہ محکمہ کی جانب سے قیمتوں کو اعتدال پر رکھنے کیلئے کوئی موثر اقدام نہیں اُٹھایا جارہا ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق وادی کشمیر میں مہنگائی نے لوگوں کی زندگی مشکل سے مشکل تر بنادی ہے ۔ خاص کر گزشتہ ایک برس سے جو حالات بنے ہوئے ہیں اس سے مزدور طبقہ کافی متاثر ہوا تھا اس پر کوروناوائرس کی مہاماری نے رہی سہی کسر پوری کردی ۔ وادی کے دو شعبہ جات ایک میوہ صنعت اور دوسرا ٹورازم مکمل طور پر گزشتہ برس سے مفلوج ہے جس کے باعث وادی میں اور زیادہ مالی بحران پیدا ہوا ہے ۔ اس کے باوجود بھی ناجائز منافع خور افراد لوگوں کا خون چوسنے میں نہیں جھجکتے ۔ مہنگائی نے لوگوں کو اس قدر پریشان کردیا ہے کہ مزدور طبقہ اب گوشت و مرغ کبھی کبار ہی کھاتے ہیں جبکہ سبزیاں بھی اب اتنی مہنگی ہوچکی ہے کہ دال چاول پر ہی گزاراکرتے ہیں۔ وادی میں ناجائز منافع خور تاجر اسی تاک میں رہتے ہیں کہ کب حالات کروٹ بدلیں تو وہ ذخیرہ شدہ اشیاء خوردنی کی قیمتوں کو بڑھائیں ۔ اس پر ستم ظریفی یہ ہے کہ متعلقہ محکمہ کی کارکردی زمینی سطح پر نہ ہونے کے برابر ہے ناجائز منافع خوروں کو سرکاری نرخنامہ پر مل درآمد کرانے کیلئے محکمہ کے انفورسمنٹ ونگ ناکام ہوچکی ہے جس کے باعث وادی میں مہنگائی بے لگام گھوڑے کی طرح سرپٹ دوڑ رہی ہے ۔ اس ضمن میں عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ محکمہ خوراک و رسدات و عوامی تقسیم کاری کی جانب سے جاری کردہ ریٹ لسٹوں پر عمل درآمد ہی لوگوں کو مہنگائی سے نجات کا ذریعہ ہے اسلئے متعلقہ محکمہ اس طرف خاص توجہ دے تاکہ غریب عوام کو لوٹنے والوں کی نکیل کس لی جائے ۔
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.