پاکستانی فوج کی کنٹرول لائن پر مسلسل ساتویں بار بلا اشتعال فائرنگ

سری نگر، یکم مئی

فوجی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی فوج کی طرف سے جموں و کشمیر کے سرحدوں پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی فوج نے بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب بلا کسی اشتعال کے ایک بار پھر کپوارہ، اوڑی اور اکھنور سیکٹروں میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر چھوٹے ہتھیاروں سے فائرنگ کی۔انہوں نے کہا کہ وہاں تعینات جوانوں نے اس خلاف ورزی کا موثر جواب دیا۔
ایک فوجی ترجمان نے بتایا: ’30 اپریل اور یکم مئی کی درمیانی شب پاکستانی فوج کی چوکیوں نے جموں و کشمیر کے کپوارہ، اوڑی اور اکھنور کے سامنے لائن آف کنٹرول کے پار بلا اشتعال چھوٹے ہتھیاروں سے فائرنگ شروع کی’۔انہوں نے کہا کہ وہاں تعینات فوجی جوانوں نے اس کا فوری اور موثر جواب دیا۔تاہم کسی بھی جانب کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔
ہندوستان اور پاکستان کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز کے درمیان منگل کو ہاٹ لائن پر بات چیت کے باوجود تازہ ترین جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی ہوئی۔قابل ذکر ہے کہ ایل او سی کے پر فائرنگ کا تبادلہ 22 اپریل کو پہلگام میں بہیمانہ دہشت گردانہ حملے کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان ہوا تھا جس میں 25 سیاحوں اور ایک مقامی باشندے کی موت ہوئی تھی۔

جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کا تازہ ترین سلسلہ 24 اور 25 اپریل کی رات کو کپوارہ ضلع کے نوگام سیکٹر میں شروع ہوا اور اگلے دنوں کے دوران یہ سلسلہ شدید تر ہوتا گیا۔25 اور 26 اپریل کی درمیانی شب پاکستانی فوجیوں نے کشمیر ایل او سی کے ساتھ کئی سیکٹروں میں فائرنگ کی اور پھر 26 اور 27 اپریل کو یہ سلسلہ جاری رہا اور بارہمولہ کے بونیار اوڑی علاقے میں نوگام میں توتماری گلی اور رام پور کے مقابل ہندوستانی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔

27 اور 28 اپریل کی درمیانی شب کپوارہ اور پونچھ اضلاع میں دوبارہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کی گئی اور اس کے بعد 28 اور 29 اپریل کی درمیانی سب کپوارہ، بارہمولہ اور اکھنور میں ہندوستانی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔ادھر ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر جموں خطے میں بین الاقوامی سرحد (آئی بی) اور لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے قریب واقع دیہات میں رہنے والے لوگ زیر زمین بینکروں کی صفائی، کھیتوں کی فصلیں کاٹنے اور کسی بھی ممکنہ صورتِ حال کا سامنا کرنے کے لیے خود کو تیار کر رہے ہیں۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ کسی کو معلوم نہیں کہ اگلا لمحہ کیا لائے گا، ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ زیر زمین بینکروں کی صفائی کریں تاکہ خدا نخواستہ گولہ باری یا فائرنگ کی صورت میں ہم اپنی جانیں بچا سکیں۔

واضح رہے کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان مجموعی طور پر 3,323 کلومیٹر طویل سرحد قائم ہے، جس میں سے 221 کلومیٹر بین الاقوامی سرحد (آئی بی) اور 744 کلومیٹر لائن آف کنٹرول (ایل او سی) جموں و کشمیر میں واقع ہے۔

Comments are closed.