’’آڈایون‘‘ کے تحت شہر سرینگر میں دکانیں کھلی رہی؛ایک سائڈ کی دکانیں کھلی ایک سائڈ کی بند ،سرکاری احکامات پر مکمل عمل درآمد
سرینگر /19اگست : شہر سرینگر کے مختلف علاقوں میں ’’آڑ ایون‘‘کے تحت دکانیں کھلی رہیں جبکہ سرکاری احکامات کے مطابق دکانداروں نے سماجی دوری کا خال رکھا ہوا ہے اس کے ساتھ ہی بغیر ماس کے کسی بھی خریدار کو دکان میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جارہی تھی۔ تفصیلات کے مطابق کوروناوائرس میں تیزی کے ساتھ اضافہ کے پیش نظر انتظامیہ نے اگرچہ سرینگر میں کاروباری سرگرمیاں بحال کرنے کی اجازت دی ہے تاہم 50فیصدی ہی دکانیں کھلنے کی ہدایت ہے اس ضمن میں اگرچہ 17اگست سے کاروباری سرگرمیاں بحال ہوئیں تاہم آج ’’آڑ ایون‘‘کے تحت دکانیں کھول دی گئی ہے ۔ شہر سرینگر کے مختلف بازاروں جن میں لالچوک مہاراجہ بازار، گھونی کھن، ہری سنگھ ہائی سٹریٹ، بٹہ مالو، کرن نگر ،ڈلگیٹ، خانیار، رعناواری،نوہٹہ، بہوری کدل اور مہاراج گنج میں ایک طرف دکھانیں کھلی رہیں اور دوسری طرف کی دکانیں بند تھی۔ اس طرح سے سرکاری احکامات پر مکمل عمل درآمد دیکھنے کو ملا اس کے علاوہ دکاندار خریداروں کو بغیر ماسک کے کسی بھی خریدار کو دکان میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دے رہے تھے ۔ کئی دکانداروں نے اس سلسلے میں کہا ہے کہ کووڈ19کے معاملات میں زیادتی کی وجہ سے لوگ بھی سرکاری احکامات پر عمل درآمد کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ کارباری سرگرمیاں جن شرائط پر بحال کرنے کی اجازت دی گئی ہے ہم ان شرائط پر من و عن عمل کررہے ہیں تاکہ کوروناوائرس کے پھیلائو میں کمی ہو ۔
Comments are closed.