کووڈ19کی وجہ سے آشپازوں کو بھی بھاری نقصان؛شادی بیاہ کی تقریبات میں وازان مختصر ہونے کا شاخسانہ
سرینگر/19اگست: کوروناوائرس کی وجہ سے جہاں وادی کے دیگر طبقہ جات بُری طرح سے متاثر ہوئے ہیں وہی آشپازوں کو بھی بھاری نقصان سے دوچار ہونا پڑرہا ہے ۔ اس وقت وادی میں شادی بیاہ کا سیزن اگرچہ جوبن پر ہوتا ہے تاہم کوڈ19کے پیش نظر تقریبات کو مختصر کیا جارہا ہے اور مہمان کافی کم ہی دعوتوں پر جانے کیلئے راضی ہوجاتے ہیں ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق کوروناوائرس کی وجہ سے وادی میں کاروباری طبقہ بُری طرح سے متاثر ہوا ہے اور کروڑوں نہیں بلکہ تاجروں کو اربوں روپے کے نقصان سے دوچار ہونا پڑا ہے وہیں پر آشپازوں کو بھی بھاری نقصان اُٹھانا پڑرہا ہے ۔ اس وقت وادی میں خاص کر سرینگر ضلع میں شادی بیاہ کی تقریبات کا سلسلہ عروج پر ہے اور ہر برس ماہ جون کے بعد شادیوں کا سیزن شروع ہوتا ہے تاہم امسال کوروناوائرس کی وجہ سے انتظامیہ نے شادی بیاہ میں صرف پچاس مہمانوں کو جمع کرنے کی اجازت دی ہے جبکہ لوگ خود بھی احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے تقریبات مختصر کرتے ہیں جس کے نتیجے میں ’’وازوان‘‘میں بھی کمی ہورہی ہے ۔ آشپاز جہاں شادی کے تین دن پانچ سے 10کوائنٹل گوشت پکاتے تھے اب محض 1سے دو کوائنٹل ہی پکایا جاتا ہے کیوں کہ مہمان بہت ہی کم شادیوں کی تقریبات میں شرکت کرتے ہیں ۔ اس سلسلے میں کئی آشپازوں نے کہا ہے کہ گزشتہ کئی برسوں سے ان کے دن تکلیف دہ چل رہے ہیں کیوں کہ گزشتہ کئی برسوں سے یہاں کے حالات مخدوش رہے خاص کر گزشتہ برس دفعہ 370کی منسوخی کے بعد یہاں پر شادیوں کی تقریبات کو منسوخ کیا گیا لیکن امسال اگرچہ شادیاں انجام دی گئی لیکن تقریبات مختصر انجام دی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس سیزن میں انہیں کافی مالی مشکلات سے دوچار ہونا پڑا ہے ۔ یاد رہے کہ گزشتہ برس قریب 50فیصدی شادیاں دفعہ 370کی منسوخی کے پیش نظر وادی میں عائد بندشوں کے نتیجے میں معطل کی گئیں تھیں جبکہ امسال کووڈ 19نے اس سے بھی بُرے حالات پیدا کئے ایک طرف لاک ڈاون اور دوسری طرف کوروناوائرس کے کیسوں میں مسلسل اضافہ سے شادی بیاہ کی تقریبات میں جس طرح لوگ خرچہ کرتے تھے اب اس میں کافی کٹوتی دکھائی دیتی ہے ۔ سی این آئی/
Comments are closed.