ایک ماہ کے دوران حملوں میں پانچ بھاجپا کارکن ازجاں ، سیاسی کارکن میں خوف و دہشت کی لہر

سرینگر/10اگست: وسطی ضلع بڈگام میں نا معلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے زخمی ہونے والا بی جے پی ضلع صدر سرینگر کے صدر اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ بیٹھا۔ بڈگام میں بی جے پی کارکن کی ہلاکت کے ساتھ ہی ایک ماہ کے دوران مسلح جنگجوئوں نے پانچ بی جے پی کارکنوں پر حملہ کرکے انہیں ابدی نیند سلا دیا۔ سی این آئی کے مطابق وسطی ضلع بڈگام میں جنگجوئوں کے حملے میں زخمی ہوابی جے پی کارکن سرینگر کے صدر اسپتال میں پیر کی صبح زخموںکی تاب نہ لاکر دم توڑ بیٹھا۔توار کی صبح وسطی ضلع بڈگام کے مہندی پورہ علاقے میںنا معلوم مسلح افراد نے بی جے پی کارکن پر نزدیک سے گولیاں چلائی جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہو گیا ۔ بتایا جاتا ہے کہ بڈگام میں ریلوے اسٹیشن کے نزدیک اس وقت نامعلوم بندوق برداروں نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی ) کارکن پر فائرنگ کی جب وہ حسب معمول مارننگ واک کررہا تھا۔بی جے پی کارکن کی شناخت عبدالحمید نجار ولد جمال نجار موہیندپورہ کے بطورہوئی ہے۔معلوم ہوا ہے کہ گولیوں لگنے کے ساتھ ہی زخمی بی جے پی کارکن کو نزدیکی اسپتال علاج ومعالجہ کیلئے منتقل کر دیا گیا جہاں ڈاکٹروںنے اس کی حالت نازک دیکھ کر اسکو سرینگر ریفر کیا جہاں وہ سوموار کی صبح زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ بیٹھا ۔ صدر اسپتال سرینگر کے ایک ڈاکٹر نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ عبد الحمید نجار کو شدید نازک حالت میں صدر اسپتال پہنچایا گیا تھا جہاں وہ آج صبح زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ بیٹھا ۔ بتایا جاتا ہے کہ عبد الحمید نجار ساکن مہندی پورہ، اْومپورہ نے چھ ماہ قبل بی جے پی میں شمولیت اختیار کی تھی۔اسی دوران وادی کشمیر میں بی جے پی کارکنوں پر جاری حملوں کے بیچ ایک ماہ کے دوران ایک ہی کنبے کے تین افراد سمیت پانچ کارکنوں کو گولیاں مار کر ابدی نیند سلا دیا گیا ۔ گزشتہ ماہ 8جولائی کو بانڈی پورہ میںجنگجوئوں نے بی جے پی ضلع صدر وسیم بھاری ، اس کے بھائی اور الد پر گولیاں چلائی جس کے نتیجے میں تینوں ہلاک ہو گئے جبکہ رواں ماہ میں قاضی گنڈ میں بی جے پی سے وابستہ سر پنچ سجاد احمد کھانڈے پر مسلح افراد نے گولیاںچلا کر اسکو ابدی نیند سلا دیا تھا ۔

Comments are closed.