کون ہے جموں کشمیر کا نیا لیفٹنٹ گورنر ؟

سرینگر/06اگست: جموں کشمیر کے نئے لفٹنٹ گورنر کا تعلق اُترپردیش سے ہیں ۔ منہوج سنہا بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئر لیڈروں میں شمار کئے جاتے ہیں اور سیاسی میدان میں ان کا خاصا تجربہ ہے ۔ ایودھیا معاملے میں جدوجہد میں موصوف نے کافی کام کیا ہے اور اُترپردیش میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی جڑیں مضبوط کرنے میں ان کاا ہم رول رہا ہے ۔یکم جولائی 1959 کو اتر پردیش کے وارانسی میں پیدا ہوئے منوج سنہا نے بنارس ہندو یونیورسٹی (بی ایچ یو) کے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی (آئی آئی ٹی) سے بی ٹیک اور ایم ٹیک کی ڈگری حاصل کی ہے۔ انہوں نے طالب علمی کے زمانے سے ہی سیاست میں قدم رکھ دیا تھا۔ وہ بی ایچ یو کی طلبہ یونین کیصدر بھی رہے۔ منوج سنہا پہلی بار مرتبہ 1996 میں گیارہویں لوک سبھا کے لئے منتخب ہوئے تھے۔ کرنٹ نیو زآف انڈیا کے مطابق موصوف بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر منوج سنہا کی جموں وکشمیر یونین ٹریٹری کے دوسرے لیفٹیننٹ کی حیثیت سے تقرری کو یہاں زائد از ایک سال سے منجمد و مفلوج سیاسی سرگرمیوں کو سر نو بحال کرنے کی پہل سے تعبیر کیا جارہا ہے۔ ریاست اتر پردیش کے ضلع غازی پور سے تعلق رکھنے والے منوج سنہا جموں وکشمیر میں بی جے پی کی طرف سے چنے جانے والے دوسرے سیاسی شخصیت کے حامل گورنر ہیں۔یکم جولائی 1959 کو اتر پردیش کے وارانسی میں پیدا ہوئے منوج سنہا نے بنارس ہندو یونیورسٹی (بی ایچ یو) کے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی (آئی آئی ٹی) سے بی ٹیک اور ایم ٹیک کی ڈگری حاصل کی ہے۔ انہوں نے طالب علمی کے زمانے سے ہی سیاست میں قدم رکھ دیا تھا۔ وہ بی ایچ یو کی طلبہ یونین کیصدر بھی رہے۔ منوج سنہا پہلی بار مرتبہ 1996 میں گیارہویں لوک سبھا کے لئے منتخب ہوئے تھے۔ اس کے بعد 1999 میں وہ 13 ویں لوک سبھا انتخابات جیت کر دوسری مرتبہ رکن پارلیمنٹ بنے۔سال 1999 سے 2000 کے درمیان وہ اسکول آف پلاننگ اینڈ آرکیٹیکچر کی جنرل کونسل کے ممبر رہے۔ اس کے علاوہ سرکاری یقین دہانی کمیٹی اور انرجی کمیٹی کے ممبر بھی رہے۔ وہ 2014 میں سولہویں لوک سبھا کے لئے اترپردیش کے غازی پور حلقہ سے تیسری بار منتخب ہوئے۔ تاہم وہ 2019 میں 17 ویں لوک سبھا انتخابات ہار گئے۔ سنہا وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں مرکزی حکومت میں ٹیلی مواصلات اور وزیر مملکت برائے ریلوے کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ منوج سنہا کی شبیہ ’وکاس پرش‘ کی مانی جاتی ہے اور ان کا شمار قابل اور محنتی رہنماؤں میں ہوتا ہے۔منوج سنہا کے پیش رو گریش چندرا مرمو ایک بیوروکریٹ ہیں، جن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ اپنی نو مہینوں کی عہد گورنری کے دوران یہاں سیاسی سرگرمیاں بحال نہ کرسکے۔نئے لفٹننٹ گورنر کی تقرری جموں کشمیر سے دفعہ 370کے خاتمہ کے ٹھیک ایک سال بعد کیا گیا اور اس طرح سے ایک برس میں یہاں دو لفٹنٹ گورنروںنے اب تک کام کیا ہے ۔ جبکہ یونین ٹریٹری لداخ میں ابھی پہلا ہی ایل جی کام کررہا ہے ۔

Comments are closed.