سرینگر/06اگست: جموں کشمیر کی سیاسی گلیاروں میںبدھ کی شام اس وقت ہلچل مچ گئی جب لیفٹنٹ گورنر جی سی مرمو نے حیرت انگیز طور مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا ۔ صدر ہند رام ناتھ کوند نے جی سی مرمو کا استعفیٰ قبول کرتے ہوئے ان کی جگہ منوج سنہا کو جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر کی حیثیت سے مقرر کیا ہے۔ اسی دوران معلوم ہوا ہے کہ جمعرات کے بعد دوپہر نئے لیفٹنٹ گورنر چیف سیکرٹری اور مشیروں کے ہمراہ سرینگر پہنچ گئے اور آج وہ حلف لیں گے ۔ سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق جموں و کشمیر کے لیفٹنٹ گورنر جی سی مرمو نے بدھ کے روز اچانک استعفیٰ دے دیا۔جس کے بعد انہوں نے صدر ہند کو اپنا استعفیٰ روانہ کیا ۔ راج بھون کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق جموں و کشمیر کے لیفٹنٹ گورنر کے طور پر گریش چندر مرمو کا استعفیٰ قبول کر لیا گیا ہے۔اور منوج سنہا جموں و کشمیر کے نئے لیفٹنٹ گورنر مقرر ہوئے ہیں ۔ پریس سکریٹری اجے کمار کے ذریعہ جاری ہونے والے اس بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر ہند نے منوج سنہا کو جموں و کشمیر کا لیفٹنٹ گورنر مقرر کرنے پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔ 61سالہ منوج سنہا یکم جولائی 1959 کو مشرقی یوپی کے ضلع غازی پور کے موہن پورہ میں پیدا ہوئے ہیں اور وہ مشرقی اتر پردیش کے پسماندہ دیہاتوں کے لئے کام کرنے میں سرگرم عمل رہے ہیں۔منوج سنہا 2014 اور 2019 کے درمیان وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت میں وزیر تھے اور ٹیلی کام جیسی اہم وزارتوں کو سنبھال چکے ہیں۔ وہ بی ایچ یو کی طلبا یونین کے صدر رہنما تھے اور مشرقی یوپی کے غازی پور سے دو بار لوک سبھا انتخابات جیت چکے ہیں۔ انہیں 2019 انتخابات میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ اسی دوران معلوم ہوا ہے کہ جموں کشمیر کے نیت لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا جمعرات کے بعد دوپہر چیف سیکرٹری اور مشیروں کے ہمراہ سرینگر پہنچ گئے ہیں اور آج یعنی جمعہ کو راج بھون سرینگر میں ان کی حلف برداری کی تقریب منعقد ہوگی ۔ خیال رہے کہ جی سی مرمو نے اپنا استعفیٰ اس دن پیش کیا جب مرکزی خطے جموں و کشمیر میں دفعہ 370 کو منسوخ کرنے کی پہلی برسی منائی گئی۔ریاست گجرات کیڈر کے 60 سالہ سابق آئی اے ایس افسر جی سی مرمو نے گذشتہ برس 29 اکتوبر کو جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ ختم ہونے کے بعد مرکزی علاقے کے پہلے گورنرکے طور پر عہدہ سنبھالا تھا۔
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.