15اگست کی تقریبات کو احسن طریقے سے منعقد کرنے کے حوالے سے جموں کے ساتھ ساتھ وادی میں سیکورٹی ایجنسیوں کو متحرک کیا گیا ، حساس علاقوں میں اضافی نفری تعینات

سرینگر/31جولائی: 15اگست کے دو ہفتے پہلے ہی وادی میں سیکورٹی فورسز ایجنسیوں کو محترک کردیا گیا ہے جبکہ وادی شمال و جنوب میں حساس علاقوں میں فورسز کے ناکے بٹھائے گئے ہیں جبکہ سرینگر اور ضلع ہیڈ کوارٹروں کی طرف جانے والے داخلے راستوں پر پولیس و فورسز کی اضافی نفری کو تعینات کیا گیا ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق بھارت کے یوم آزادی کے حوالے سے ریاست جموں وکشمیر میں سخت حفاظتی انتظامات کئے جارہے ہیں جبکہ وادی کے ساتھ ساتھ جموں میں بھی فورسز کی بھاری نفری کو تعینات کیا گیا ہے ۔ ادھر معلوم ہوا ہے کہ وادی کے شمال و جنوب کے ساتھ ساتھ وسطی کشمیر میں سیکورٹی ایجنسیوں کو متحرک کیا گیا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ خفیہ ادارے بھی حرکت میں آگئے ہیں ۔ذرائع نے سے معلوم ہوا ہے کہ 15اگست کی تقریبات کو احسن طریقے سے انجام دینے اور وادی میں اُس روز کسی بھی ناخوشگوار واقع کو ٹالنے کیلئے حساس علاقوں میں جگہ جگہ رُکاوٹیں کھڑی کردی گئی ہیں اور مشکوک افراد سے باریک بینی سے پوچھ تاچھ کرکے شناخی کارڈدیکھے جاتے ہیں ۔ سرینگر اور وادی کے دیگر ضلع ہیڈکوارٹروں کی طرف تمام داخلی راستوں پر ناکے بٹھائے گئے ہیں جس دوران گاڑیوں کی چیکنگ کی جارہی ہے ۔ ادھرذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ وادی کے دور دراز علاقوں کے جنگلات میں بھی فوج کے گشت بڑھائے گئے ہیں اور جنگجوئوں کو ڈھونڈنکالنے کے لئے جنگلوں کی تلاشی لی جارہی ہے ۔ اس حوالے سے نمائندے نے سرحدی ضلع کپوارہ سے اطلاع دی ہے کہ 15اگست کی تقریبات میں جنگجوئوں کی جانب سے رخنہ ڈالنے کے خدشہ کے پیش نظر ضلع کے اکثر جنگلات جن میں لولاب کے جنگلات قابل ذکر ہیں میں فوج نے جنگجو مخالف آپریشن شروع کردیا ہے اور فوج جنگلات کا چپہ چپہ چھان مار رہی ہے تاہم ابھی تک فوج کو کسی بھی جگہ کسی طرح کی مشکوک شے یا مشکوک نقل و حرکت نظر نہیں آئی ہے ۔

Comments are closed.