جب تک جموں و کشمیر یونین ٹیریٹری رہے گی الیکشن نہیں لڑوں گا / عمر عبد اللہ
دفعہ370کی منسوخی اور جموں کشمیر کو تقسیم کرنے کیخلاف جد و جہد جاری رہیگی
سرینگر/27جنوری: جموں کشمیر کے سابق و زیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ جب تک جموں و کشمیر یونین ٹیریٹری رہے گی تب تک وہ اسمبلی انتخابات میں حصہ نہیں لیں گے۔سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور جموں کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبد اللہ نے کہا ہے کہ وہ تب تک انتخابات میں شامل نہیں ہونگے جب تک جموں کشمیر مرکز کے زیر انتظام علاقہ رہے گا۔انہوں نے جموں کشمیر کو مرکز کے زیر انتظام دوعلاقوں میں تقسیم کئے جانے کو تذلیل آمیز قرار دیا۔معروف انگریزی اخبار انڈین ایکسپریس اخبار میںشائع ایک مضمون میں عمر عبد اللہ نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے لکھا’’میں واضح کرتا ہوں کہ جب تک جموں کشمیر ایک یو ٹی ہے تب تک اسمبلی الیکشن نہیں لڑوں گا۔میں سب سے با اختیار اسمبلی کا ممبر رہا ہوں، اور وہ بھی اسمبلی لیڈر کے طور مکمل چھ سال تک۔میں اب ایک ایسی اسمبلی کا ممبر نہیں بنوں گا جس کو بے اختیار کیا گیا ہے۔عمر عبد اللہ کا کہنا تھا کہ اْن کی پارٹی دفعہ370کی منسوخی اور جموں کشمیر کو تقسیم کرنے کیخلاف لگاتار جد و جہد کرتی رہیگی۔انہوں نے کہا’’نیشنل کانفرنس جموں کشمیر کے ساتھ کئے گئے سلوک کو قبول نہیں کرتی ہے۔ہم اس کی مخالفت کرتے رہیں گے اور اس کیلئے ہم نے ملک کی اعلیٰ ترین عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے‘‘۔انہوں نے لکھا ہے کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو اور یہاں کی لیڈرشپ کو بغیر بتائے یہاں ایسی تبدیلیاں لائی گئی جو کسی بھی حال میں لوگوں کو منظور نہیں۔انہوں نے اپنے اس مضمون میں لکھا ہے "بھارت کی پارلیمنٹ نے لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں 70 برس پر محیط تاریخ کو تبدیل کرنے، جموں و کشمیر کے عوام سے کئے گئے خودمختاری کے وعدں کو ختم کرنے اور ریاست کو پامال کرنے کے لئے ایک دن سے بھی کم وقت صرف کیا۔
Comments are closed.