سرینگر/ 25جولائی: کورونا وائرس کی لپیٹ میں پوری دنیا آچکی ہے جس کے بعد ملکی سطح اور جموں کشمیر میں عالمی وباء کی روک تھام کے لئے بڑے بڑے دعوئے کئے جا رہے ہیں لیکن اصل میں کورونا کی آڑ میں کاروبار کا نظام عروج پر جا رہا ہے۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق حکومت کی جانب سے کروڑوں روپے رلیز کئے جا رہے ہیں تاکہ کورونا وائرس سے لوگوں کو بچایا جاسکے لیکن لوگوں کو سہولیات دستیاب ہی نہیں ہورہی ہے۔ ضلع راجوری سے تعلق رکھنے والے سیکڑوں لوگوں نے بتایا کہ ایک تو زبردستی کورونا ٹیسٹ کے لئے مجبور کیا جا رہا ہے ہلکہ ایسے لوگوں کے ٹیسٹ ہو رہے ہیں جو تقریباً 6 ماہ سے اپنے علاقے سے باہر نہیں گے اور نہ ہی کسی باہر والے سے ملاقات کی اس کے علاوہ اگر ٹیسٹ کے لئے کوئی جاتا ہے تو اس کو گھنٹوں تک بھوکے پیاسے دھوپ میں کھڑا رہنا پڑتا ہے اور خاص طور پر بچوں، بزرگوں اور خواتین کے لئے کسی بھی قسم کی سہولیات دستیاب نہیں ہے۔ نمائندہ اخبار نے ذاتی طور پر مختلف ٹیسٹ سینٹروں میں حالات کا جائزہ لیا اور دیکھا کہ چھوٹے چھوٹے بچے، بزرگ اور خواتین دھوپ میں انتظار کررہے ہیں اور اس موقع پر پینے کے پانی کا بھی کوئی بندوبست نہیں تھا۔ اسطرح سے سوشل میڈیا پر بھی دیگر اضلاع کے بارے میں آئے دن ویڈیو آپ لوڈ ہوتی ہیں۔ مرکزی حکومت تو دعوئے کرتی ہے لیکن زمینی حالات صرف عام لوگوں کو ہی معلوم ہوتی ہے اس لئے حکومت اپنے آفیسران کو ہدایت دے اور ان پر بھی نظر رکھے تب جاکر کورونا وائرس کو ختم کیا جاسکے۔ (سی این آئی )
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.