غیریوٹی مزدوروں کو بغیر کووٹ رپورٹ ہی وادی پہنچایا جارہا ہے

لورمنڈا میں 16ہزار مزدوروں میں سے 8ہزار کے ٹسٹ منفی باقی کیا۔۔۔؟

سرینگر/ 24جولائی: بیرون وادی سے تعلق رکھنے والے افراد کے نمونے حاصل کئے جانے کے بعد انہیں وادی آنے کی اجازت دی جاتی ہے جبکہ ان میں سے جن افراد کے ٹسٹ مثبت آتے ہیں وہ تب تک سینکڑوں افراد میں یہ وائرس پھیلاتے ہیں جب تک انہیں اس بات کی اطلاع کی جاتی ہے ۔ادھر بی ایم او قاضی گنڈ نے بتایا کہ لور منڈا چیک پوسٹ پر اب تک 16ہزار غیر کشمیریوں کے نمونے حاصل کئے گئے ہیںجن میں سے 8ہزار کے ٹسٹ منفی آئے اور 130افراد کے ٹسٹ پازییٹو پائے گئے ہیں باقی افراد کے ٹسٹ رپورٹ ابھی آنا باقی ہے ۔کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق بیرون یوٹی سے سرکار کی جانب سے غیر ریاستی مزدوروں کی بڑی تعداد وادی لائی جارہی ہے تاکہ وادی میں رُکی پڑی تعمیراتی سرگرمیاں بشمول اینٹ بٹھوں کا کام شروع کیا جاسکے تاہم بہاری مزدوروں کی بڑی تعداد یہاں بغیر کووڈ ٹسٹ کے ہی داخل ہوچکی ہے جس کی وجہ سے لوگوں میں کافی تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے ۔ اس دوران معلوم ہوا ہے کہ باہر سے آنے والے افراد کا ٹسٹ لور منڈا چیک پوسٹ پر کیا جاتا ہے تاہم ان کے نمونے حاصل تو کئے جاتے ہیں تاہم اس کے ساتھ ہی انہیں وادی بھیج دیا جاتا ہے ان کی رپورٹ آنے تک انہیں کسی بھی جگہ ٹھہرایا نہیں جاتا ۔ اس ضمن میں بی ایم او قاضی گنڈ ڈاکٹر ظہور احمد تانترے نے بتایا کہ ہم نے اب تک کل 16000بہاری مزدوروں کے نمونے لئے ہیں جن میں سے 8ہزار افراد کے ٹسٹ منفی آچکے ہیں اور 130مزدوروں کے ٹسٹ پازیٹیو پائے گئے لیکن وہ سبھی اس وقت وادی میں ہیں جن کو اس بارے میں مطلع کیا جاچکا ہے ۔ اس صورتحال پر عوامی حلقوں نے خاص کر قاضی گنڈ کے لوگوںنے کہا ہے کہ ان بہاری مزدوروں کو بغیر کورنٹائن میں رکھے ہی وادی بھیج دیا جاتا ہے جس کی وجہ سے کشمیری عوام کو بھی زیادہ خطرہ ہے کہ وہ اس طرح سے وائرس کے زیادہ سے زیادہ شکار ہوجائیں گے ۔ لوگوںنے کہا ہے کہ بہاری مزدوروں کو یہاں لانے کا مطلب کشمیریوں کو کوروناوائرس کے منہ میں دھکیل دینا ہے ۔ اس دوران عوامی حلقوںنے کہا ہے کہ ایک طرف سرکار لوگوں کو احتیاطی تدابیر اپنانے اور اپنی جان بچانے کی تلقین کرتی ہے تو دوسری طرف بہاری مزدوروں کو بغیر کورنٹائن میں رکھے ہی وادی پہنچایا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پہلے جان بچنی چاہئے تعمیراتی کام تو ہوتے رہیں گے انہوں نے کہا کہ اس طرح سے لوگوں کی زندگیوں کو خطرہ ہوسکتا ہے اسلئے سرکا رکو چاہئے کہ کسی بھی غیر یوٹی مزدور کو بغیر کورنٹائن میں رکھے یا ان کے ٹسٹ نگیٹو آئے انہیں یہاں آنے کی اجازت نہ دی جائے جس طرح سے ڈی سی سرینگر نے اعلان کیا تھا کہ کسی بھی غیر یوٹی مزدور کو سرینگر کے احاطے میں بغیر کووڈ نگیٹو رپورٹ کے داخل ہونے کی اجاز ت نہیں ہوگی ۔ (سی این آئی )

Comments are closed.