کورنا وائرس کی قہر سامانیاں ، جمعہ کو مزید چار مریض زندگی کی جنگ ہار گئے

مہلوکین میں جموں کا پولیس سب انسپکٹر اور سرینگر کے دو مریض بھی شامل

جموں کشمیر میں ہلاکتوں کی تعداد 292تک پہنچ گئی ، جموں میں 21جبکہ کشمیر میں 271افراد ازجاں

سرینگر/ 24جولائی: مہلک وبائی بیماری کورنا وائرس کے کیسوں میں اضافہ اور اموات کا نہ تھمنے والا سلسلہ کے بیچ جمعہ کو پولیس سب انسپکٹر سمیت مزید چار اموات کے ساتھ ہی جموں کشمیر میں اموات کی تعداد 292تک پہنچ گئیں ہے ۔ پولیس افسر کی موت سے جموں صوبے میں کورونا سے مرنے والوں کی تعداد21ہوگئی ہے جبکہ وادی کشمیر میں ابھی 271کورونا ہلاکتیں ہوئی ہیں۔ سی این آئی کے مطابق جموں کشمیر میں کورنا وائرس کے کیسوں میں ہر گزرتے دن کے ساتھ ہی اضافہ دیکھنے کو ملا رہا ہے جبکہ اموات کی تعداد بھی بڑھتی جا رہی ہے اور جمعہ کو مزید چار مریضوں کی موت واقع ہوئی جس کے ساتھ ہی جموں کشمیر میں ہلاکتوں کی تعداد 292تک پہنچ گئی ہے ۔مہلوکین میںپولیس کا سب انسپکٹر بھی شامل ہے ۔حکام کے مطابق جمعہ کے اعلیٰ صبح جو کورونا مریض از جان ہوگئی وہ ایک خاتون تھی اور اس کا تعلق جنوبی ضلع میں اننت ناگ کے ملک ناگ سے تھا جو کئی امراض میں مبتلاء تھی اور وہ جی ایم سی اننت ناگ میں 22جولائی سے زیر علاج تھی۔ذرائع کے مطابق مذکورہ خاتون کا کورونا ٹیسٹ رپورٹ مثبت تھا اور وہ آج صبح انتقال کرگئی۔اس کے بعد جموں میں جمعہ کو ایک58سالہ شہری کورونا وائرس کی وجہ سے جاں بحق ہوگیا۔۔حکام کے مطابق جی ایم سی جموں میں زیر علاج مذکورہ شہری آج صبح انتقال کرگیا۔جاں بحق مریض پولیس میں اسسٹنٹ سب انسپکٹر کی حیثیت سے تعینات تھا۔اس کے بعد سرینگرکے دو شہری جمعہ کو کورونا کی وجہ سے انتقال کرگئے۔حکام کے مطابق صدر بل سرینگر کا ایک75سالہ شہری سکمز صورہ میں انتقال کرگیا۔وہ کئی امراض میں مبتلا تھا اور21جولائی سے زیر علاج تھا۔اسی طرح مہاراج گنج کا ایک65سالہ شہری بھی کورونا سے فوت ہوگیا۔وہ22جولائی سے صدر اسپتال میں زیر علاج تھا۔ ان تازہ ہلاکتوں سے جموںکشمیر میں مہلوکین کی تعداد 292تک پہنچ گئی ہے جن میں وادی کشمیر میں کورونا سے مرنے والوں کی تعداد271ہوگئی ہے جبکہ21افراد کی موت جموں صوبے میں واقع ہوئی ہے۔جبکہ وادی کشمیر میں سب سے زیادہ ہلاکتیں شہر سرینگر میں ریکارڈ کی گئی ہے ۔ادھر وادی کشمیر میں کیسوں میں اضافہ اور اموات کا نہ تھمنے والا سلسلہ جاری ہے جس کے نتیجے میں لوگو ں میں خوف و دہشت کی لہر پائی جا رہی ہے ۔

Comments are closed.