بنگلورو میں کورونا کا قہر، کئی مساجد نے رضاکارانہ طور پر لیا یہ بڑا فیصلہ؛فی الحال تمام مساجد کو عام لوگوں کیلئے خود ہی بند رکھا گیا

سرینگر/9جولائی: بنگلور میں کوروناوائرس کے تیزی کے ساتھ بڑھتے معاملات کو دیکھتے ہوئے کئی مسلم انجمنوں نے فیصلہ لیا ہے کہ فی الحال مساجد کو عام لوگوں کیلئے بند رکھنے کا فیصلہ لیا گیا ۔ مساجد کو بند رکھنے کا سرکارکی طرف سے کوئی حکم جاری نہیں ہوا ہے تاہم دینی تنظیموں نے یہ فیصلہ از خود لیا ہے ۔ کرنٹ نیوزآف انڈیا کے مطابق بنگلورو میں کورونا کا قہر، کئی مساجد نے رضاکارانہ طور پر لیا یہ بڑا فیصلہ بنگلورو میں کورونا کا قہر، کئی مساجد نے رضاکارانہ طور پر لیا یہ بڑا فیصلہ کرناٹک کے دارالحکومت بنگلورو میں ایک بار پھر کئی مساجد کے دروازے عوام کیلئے بند رہیں گے۔ مساجد کو بند رکھنے کا یہ فیصلہ حکومت نے نہیں بلکہ خود مسجد کمیٹیوں نے لیا ہے۔ شہر کے جمعہ مسجد ٹرسٹ بورڈ نے بورڈ کے تحت آنے والی چار مساجد کو 9 جولائی سے عوام کیلئے بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس ادارے کے سکریٹری ایس ایس افسر قادری نے کہا کہ بورڈ کے تحت آنے والی مسجد قادریہ، شیواجی نگر کی جمعہ مسجد، قدوسیہ اور القدس مسجد کو 9 جولائی سے آئندہ کے احکامات تک عوام کیلئے بند رکھنے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔ ان مسجدوں میں صرف مسجد کا عملہ ہی نماز ادا کریگا۔وہیں، مرکز اہل سنت جامعہ حضرت بلال کے تحت موجود مسجد حضرت بلال، ٹیانری روڈ بنگلورو کی ایک بڑی مسجد ہے۔ اب یہ مسجد بھی دوبارہ عوام کیلئے بند رہے گی۔ مسجد کے خطیب و امام مولانا ذوالفقار علی رضا نوری نے کہا کہ حکومت کی جانب سے اجازت ملنے کے بعد مسجد کو سنیٹائزر، سماجی فاصلہ، لازمی طور پر ماسک اس طرح تمام تر احتیاطی تدابیر کے ساتھ کھول دیا گیا تھا، لیکن اب شہر میں کورونا کی وبا تیزی سے پھیل رہی ہے اس لئے مسجد کو دوبارہ باہر سے آنے والے مصلیوں کیلئے بند رکھنے کا فیصلہ لیا گیاہے۔بنگلورو کے فریزر ٹاؤن میں واقع حاجی اسمعیل سیٹھ مسجد بھی آج سے عوام کیلئے بند کردی گئی ہے۔ جمعیت اہل حدیث نے بھی اپنی تمام مساجد کو فی الوقت کیلئے بند کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔ جمعیت اہل حدیث، بنگلورو کے سکریٹری شفیق احمد نے کہا کہ شہر میں جمعیت کی تقریبا 50 مساجد ہیں۔ حالات کے قابو میں آنے تک اہل حدیث کی تمام مساجد عوام کیلئے بند رہیں گی۔ مسجد میں صرف پیش امام، موذن اور مسجد کے اندر ہی رہنے والے افراد نماز ادا کریں گے۔دوسری جانب کورونا کی وبا اور لاک ڈاون کے دوران کرناٹک میں موجود تمام شیعہ مساجد بھی بند تھیں۔ لاک ڈاؤن میں دی گئی ڈھیل کے باوجود شیعہ مسجدوں میں باجماعت نماز کا سلسلہ اب تک شروع نہیں ہوا ہے۔ اس لحاظ سے بنگلورو کی کئی مسجد کمیٹیوں نے رضاکارانہ طور پر فیصلے لئے ہیں۔ مسجد کمیٹیوں کے اس فیصلے کی اہم وجہ ریاست میں تیزی کے ساتھ پھیل رہی کورونا کی وبا ہے۔ خاص طور پر کرناٹک کا دارالحکومت بنگلورو اب کورونا کا بھی کیپٹل بنتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔ روزانہ بنگلورو میں ایک ہزار کے آس پاس کورونا کے کیس درج ہورہے ہیں، روزانہ دس سے زائد افراد کورونا سے ہلاک ہورہے ہیں۔ 8 جولائی کو جاری ہیلتھ بلیٹن کے مطابق کرناٹک میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا کے 2062 نئے مریض سامنے آئے ہیں۔ ان میں سب سے زیادہ 1148 مریض بنگلورو میں پائے گئے۔ 24 گھنٹوں میں ریاست میں کورونا سے 54 افراد کی موت ہوئی۔ ان میں بنگلورو میں 13 افراد اس وبا کا شکار ہوئے ہیں۔ ریاست میں اب تک 28877 افراد کورونا کی وبا سے متاثر ہوئے ہیں اور اب تک 470 افراد کی کورونا سے موت ہوئی ہے۔واضح رہے کہ کرناٹک میں عوام کے پرزور مطالبہ کے بعد 8 جون 2020 سے ہی حکومت نے تمام عبادت گاہوں کو کھولنے کی اجازت دے دی ہے۔ حکومت کے گائڈ لائنس کے مطابق عبادت گاہیں کھل بھی گئی ہیں۔ لیکن اب اچانک کورونا کی بڑھتی ہوئی بیماری کو دیکھتے ہوئے بنگلورو میں عارضی طور پر ایک کے بعد ایک عبادت گاہوں کو دوبارہ بند کیا جارہا ہے۔

Comments are closed.