سرینگر/06جولائی: جنوبی ضلع کولگام میں پولیس کی خصوصی کارورائی میں گرفتار کئے گئے پولیس ڈی ایس پی ، حزب کمانڈر اور دیگر ملزمان کے خلاف قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے چارج شیٹ پیش کردیا۔چارج شیٹ کے مطابق سابق پولیس ڈی ایس پی دیوندر سنگھ نئی دلی میں مقیم پاکستانی ہائی کمشنر کے ساتھ بھی رابطے میں تھاجبکہ سرحد پار سے اسلحہ اور دیگر گولی بارود بھی لاکر انہیں عسکریت پسندوں کو فراہم کرتا تھا ۔ سی این آئی کے مطابق این آئی نے سابق پولیس ڈی ایس پی دویندر سنگھ ، ، حزب کمانڈرنوید بابو اور دیگر ملزمان کے خلاف چارج شیٹ پیش کردیا۔این اے آئی نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ جموں میں پیش کئے گئے اس چارج شیٹ میں چھ افراد کو ملزم ٹھہرایا گیا ہے جن میں حزب المجاہدین جنگجو سید نوید مشتاق عرف نوید بابو،عرفان شفیع میر عرف ایڈوکیٹ، سابق ڈی ایس پی دیوندر سنگھ، حزب جنگجورفیع احمد راتھر،سابق ایل او سی ٹریڈر تنویر احمد وانی اور نوید بابو کا بھائی سید عرفان احمد شامل ہیں۔یاد رہے کہ بنیادی طور پر اس کیس کے سلسلے میں قاضی گنڈ پولیس تھانے میں کیس درج تھا جہاں دیوندر سنگھ کو حزب جنگجوئوں کو وادی سے باہر لیجانے کی کوشش کے دوران ایک گاڑی سے گرفتار کیا گیا۔دیوندر کی گرفتاری کا واقعہ 11 جنوری2020کو قاضی گنڈ کے میر بازار علاقے میں پیش آیا۔ بعد ازاں این آئی اے نے17جنوری کو کیس کی تحقیقات کا کام ہاتھ میں لیکر کیس کو جموں منتقل کیا۔کیس کی تحقیقات کے دوران وادی کشمیر میں15مقامات پر چھاپے مارے گئے اور دیگر ملزمان کی گرفتاریاں عمل میں لائی گئیں۔چارج شیٹ کے مطابق دیوندر سنگھ نئی دلی میں مقیم پاکستانی ہائی کمشنر کے ساتھ بھی رابطے میں تھا اور اس کیلئے انہوں نے محفوظ سوشل میڈیا اکاٗونٹ کھول رکھے تھے۔ بیان کے مطابق وکیل عرفان احمد بھی پاکستان کے مسلسل رابطے میں تھا جبکہ پاکستان میں عرفان نے نہ صرف حزب قیادت سے ملاقات کی تھی بلکہ اس کے علاوہ بھی کئی دیگر عسکریت پسندوں سے بھی ان کا رابطہ تھا اور ان کے ذریعے وہ فنڈس او ر دیگر ہدایت موصول کرتے تھے جبکہ عرفان نے درجنوں کشمیر یوں کیلئے ویزا کا بند وبست کرکے انہیں پاکستان بھیج دیا تھا ۔
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.