ویڈیو: نئی میڈیا پالیسی کے خلاف جموں کشمیر میڈیا گلڈ کے بینر تلے صحافیوں کا احتجاج

میڈیا پالیسی صحافیوں کے خلاف، جلد از جلد واپس لینے کی مانگ

سرینگر/06جولائی: حکومت کی نئی میڈیا پالیسی کے خلاف جموں کشمیر میڈیا گلڈ کے بینر تلے سرینگر کی پریس کالونی میں صحافیوں نے احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ اس پالیسی کو جلد از جلد واپس لیا جائے ۔ سی این آئی کے مطابق سومور کی صبح ’’جے اینڈ کے میڈیا گلڈ‘‘کے بینر تلے صحافیوں کی بڑی تعداد جن میں گلڈ کے صدر میر اعجاز ، بلال بزاز ، امتیاز براز کے علاوہ دیگر درجنوں کی تعداد میں صحافی شامل تھے پریس کالونی میں جمع ہوا اور نئی میڈیا پالیسی کے خلاف صدائے احتجاج بلند کیا ۔ اس موقعہ پر احتجاجی صحافیوں نے بینر اٹھارکھے تھے جن پر نئی میڈیا لیسی کیخلاف نعرے درج تھے۔سماجی دوری کا خاص خیال رکھ کر احتجاجی صحافیوں نے اس موقعہ پر میڈیا کو بتایا کہ کہ نئی میڈیا پالیسی کا مقصد صحافت پرپابندیاں عائد کرنا ہے۔اْن کا مزید کہنا تھا کہ یہ پالیسی صحافیوں اور صحافتی اداروں کیخلاف ہے۔انہوں نے مذکورہ میڈیا پالیسی کی فوری واپسی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہاحکومت کی میڈیا پالیسی صحافیوں کے خلاف ہے اور ہم اس کو قبول کرنے کے لئے تیار نہیں ہیں۔ صحافی لوگوں اور حکومت کے درمیان پل کا کام کرتے ہیں۔ اگر ان سے لکھنے اور بولنے کا حق چھین لیا جائے تو کیا غیر جانبداری رہے گی؟احتجاجی صحافی ‘سرکاری کی میڈیا پالیسی منظور نہیں منظور نہیں، میڈیا پالیسی کو واپس لو واپس لو، سینسرشپ کو ختم کرو ختم کرو’ جیسے نعرے لگا رہے تھے ۔ احتجاج کے دوران ایک سینئر صحافی نے بتایا کہ پہلے ہم نے پریس ریلیز کے ذریعے حکومت سے کہا کہ وہ مذکورہ میڈیا پالیسی کو واپس لے لیں لیکن حکومت نے کوئی اقدام نہیں اٹھایا اور ہمیں سڑکوں پر آنے کے لئے مجبور ہونا پڑا’۔واضح رہے کہ جموں وکشمیر حکومت نے حال ہی میں پچاس صفحات پر مشتمل ایک نئی ‘میڈیا پالیسی’ نافذ کی ہے جس کے تحت حکومت اخبار، ٹی وی چینلز یا دیگر میڈیا اداروں کی طرف سے شائع، جاری یا نشر ہونے والے مواد کی نگرانی کرے گی اور سرکاری حکام یہ فیصلہ کریں گے کہ فرضی خبر کون سی ہے اور سماج مخالف یا پھر ملک مخالف رپورٹنگ کیا ہے۔(

Comments are closed.