لداخ کے گلوان علاقے میں چینی فوج نے پیچھے ہٹنا کیا شروع؛چینی فوٹ اپنے ٹنٹ اور دیگر سامان سمیٹتے دیکھے گئے ہیں: سرکاری ذرائع

سرینگر/06جولائی: متنازعہ گلوان وادی سے چینی فوج پیچھے ہٹ رہی ہے اور قریب 2کلو میٹر کاعلاقہ خالی کیا گیا ہے ۔چینی فوج اپنے ٹنٹ اور دیگر سامان سمیٹ کررہے ہیں ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق یوٹی لداخ کے متنازعہ خطے گلوان وادی پر جہاں چینی فوج نے ڈھیرہ جمایا ہوا تھا سے چینی فوج اپنا بوریا بسترا سمیٹ رہی ہے ۔ سرکاری ذرائع کے مطابق گلوان وادی میں موجود چینی فوج اپنے ٹنٹ اور دیگر سامان لے جارہے ہیں اور اب تک قریب 2کلو میٹر تک کا علاقہ خالی کردیا گیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق دونوں ممالک کے فوجی کارپس کمانڈروں کے مابین طے پائے گئے معاہدے کے تحت چینی فوج پیچھے ہٹ رہی ہے اور پیٹرولنگ 14پوائنٹ سے پیچھے ہٹ رہی ہے۔ جبکہ اس طرح گورگا ہاٹ سپرنگ علاقے سے بھی اسی طرح چینی فوجیوں کی گاڑیاں واپس جارہی دکھی ہے ۔ ہندوستان اور چینی فوج کے مابین اُس وقت کشیدگی میں اضافہ ہوا جب چینی فوج کی جانب سے 15جون کو 20بھارتی فوجی ہلاک کئے گئے تھے جس کے بعد دونوں جانب کشیدگی بڑھ گئی اور دونوں ممالک کی فوج نے جنگی ہتھیار حقیقی کنٹرول لائن کے نزدیک پہنچائے تھے تاہم دونوںممالک کے فوجی کمانڈروں کے مابین بات چیت کے کئی ادوار کئے گئے جس کے بعد طے پایا گیا تھا کہ مرحلہ وار طریقے سے فوج پیچھے ہٹے گی ۔ گزشتہ کئی ہفتوں سے لداخ میں ہندچین کے مابین شدید تلخیاں پائی جاتی تھی اور دونوں ممالک کے مابین کشیدگی ختم کرنے کیلئے ڈپلومیٹک اور فوجی سطح پر مذاکرات کے کئی دور چلے تاہم دونوں جانب کشیدگی برابر جاری تھی تاہم آج سوموار کو گلوان وادی کے اُس حصے سے چینی فوج اپنا بوریا بسترا گول کر کے پیچھے ہٹتی دیکھی گئی ۔

Comments are closed.