دیورلولاب میں آگ کی بھیانک واردات 9دکانیں ایک رہائشی مکان خاکستر

لاکھوں روپے مالیت کا سامان راکھ کے ڈھیر میں تبدیل، فائر سروس عملہ پر لاپرواہی کا الزام

سرینگر/02جولائی: دیور لولاب کپوارہ میں آگ کی ایک بھیانک واردات میں ایک رہائشی مکان اور9 دکانیں خاکستر ہوچکی ہیں جن میں لاکھوں روپے مالیت کا سازوسامان خاکستر وچکاہے جبکہ رہائشی مکان بھی پوری طرح سے تباہ ہوچکا ہے۔جس کے نتیجے میں مکین کھلے آسمان تلے آچکے ہیں۔ ادھر مقامی لوگوں نے محکمہ فائر سروس پر غفلت شعاری برتنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر عملہ بروقت جائے واردات پر آتا تو تباہ کن آگ پر قابو پانا ممکن تھا۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق سرحدی ضلع کپوارہ کے لولاب دیور علاقے میں شبانہ آتشزدگی کا واقع پیش آیا جس میں ایک رہائشی مکان اور 9 دکانیں خاکستر ہوچکی ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ آگ اس قدر بھیانک تھی کہ آگ کی لپٹیں دو ر دور تک نظرآرہی تھی۔مقامی ذرائع کے مطابق محمد مقبول بٹ جس کی عمارت تھی نے بتایا کہ آگ لگے سے تین بلڈنگیں خاکستر ہوچکی ہے جن میں سات دکانیں تھیں دکانات میں لاکھوں روپے مالیت کا سازوسان آگ کی وجہ سے تباہ ہوچکا ہے جبکہ رہائشی مکان میں موجود سارا سامان راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوچکا ہے جس کے نتیجے میں مکین کھلے آسمان تلے آچکے ہیں۔دکانیں غلام قادربٹ، ولد غلام احمد بٹ، مشتاق احمد چوپان، جمشید احمد نائیکو اور عبدالجبار حجام کی تھی۔اس دوران مقامی لوگوں نے کہا کہ آگ نمودار ہونے کے ساتھ ہی فائر سروس عملہ کو 5بار فون کیا گیا تاہم انہوں نے اس طرف کوئی توجہ نہیں دی جبکہ جائے واردات سے فائر سروس سٹیشن صرف 20میٹر کی دوری پر واقع ہے جہاں پر 5ملازمین تعینات ہیں تاہم ڈیوٹی پر صرف ایک ملازم تعینات تھا۔ انہوں نے کہا کہ فائر سروس عملہ کی غفلت شعاری کے نتیجے میں آگ اس قدر بے قابو ہوگئی کہ اس پر قابو پانا پھر مشکل بن گیا جب تک کہ تین عمارتیں جن میں نو دکانیں تھیں اور ایک رہائشی مکان خاکستر ہوگیا۔

Comments are closed.