سنڈے مارکیٹ گزشتہ تین ماہ سے مسلسل بند؛تاجروں کو کروڑوں کا نقصان ، اہلخانہ فاقہ کشی پر مجبور

سرینگر/28جون: وادی کا معروف اتوار بازار(سنڈے مارکیٹ ) گزشتہ تین ماہ سے مسلسل بند ہے ٹی آر سی ڈلگیٹ سے لیکر مہاراجہ بازار اور ہری سنگھ ہائی سٹریٹ تک سڑک آج بھی سنسان دکھائی دی اگرچہ سڑکوں پر ٹریفک کی آواجاہی بدستور جاری رہی تاہم سنڈے مارکیٹ میں اُلو بولتے رہے۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق کووڈ 19کی وجہ سے جہاں پوری دنیا میں تمام کاروباری اور دیگر سرگرمیاںمعطل رہیں تاہم لاک ڈاون دھیرے دھیرے ختم کیا گیا اور معمول کی سرگرمیاں پھر سے بحال کی گئیں جبکہ وادی کشمیر میں بھی مشروط کاروباری سرگرمیاں بحال کی گئی اور دکانیں کھل گئی اگرچہ ہفتے میں صرف تین دنوں تک ہی مختلف اقسام کی دکانیں کھولنے کی اجازت ہے اور سڑکوں پر کہیںکہیں ریڈے بان اور چھاپڑیاں بھی سجنے شروع ہوچکی ہے تاہم سنڈے مارکیٹ بدستور بند ہے جس کے نتیجے میں سنڈے مارکیٹ سے جڑے افراد کافی پرمالی مشکلات سے دوشار ہوچکے ہیں ۔ سی این آئی کے ساتھ بات کرتے ہوئے کئی تاجروں نے جو سنڈے مارکیٹ میں چھاپڑیاں لگاتے تھے نے کہا ہے کہ سنڈے مارکیٹ مسلسل گزشتہ تین ماہ سے بند پڑا ہے اور اب چوتھا ماہ بھی شروع ہونے والا ہے تاہم سرکار کی جانب سے سنڈے مارکیٹ دوبارہ کھولنے کیلئے ابھی تک کوئی بھی اقدام نہیں اُٹھایا گیا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ سنڈے مارکیٹ بند رہنے کے نتیجے ایک طرف ان کے اہلخانہ فاقہ کشی پر مجبور ہوچکے ہیں تو دوسری طرف لاکھوں روپے مالیت کا سامان بھی اب خراب ہونے لگا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ سنڈے مارکیٹ میں زیادہ تر کپڑے کی اشیاء ہی فروخت ہوتی ہے اور کپڑے کو کئی ماہ تک گوداموں میں بند رکنے سے وہ اب خراب ہوچکا ہے اسی طرح دوسری اشیاء جو یہاں فروخت ہوتی تھی بھی خراب ہورہی ہے ۔ انہوںنے کہا کہ گزشتہ برس 2019اگست ماہ میں دفعہ 370کے خاتمہ کے بعد قریب ایک ماہ تک سنڈے مارکیٹ مسلسل بند رہا تھا تاہم دھیرے دھیرے اُس وقت مارکیٹ پھر کھل گیا لیکن اب یہ بازار گزشتہ تین ماہ سے مسلسل بند پڑا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ اس مارکیٹ سے لاکھوں افراد کا روزگار جڑا ہے ۔ انہوںنے سرکار سے اپیل کی ہے کہ وہ سنڈے مارکیٹ کو دوبارہ کھولنے کیلئے اقدامات اُٹھائیں ۔

Comments are closed.