بند وق کے ساتھ لی گئی تصویر اور دو نوجوانوں کو عسکری صفوں میں شامل کرنے کا الزام

دو سال قبل جھڑپ میں جاں بحق حزب جنگجو کی والدہ کو پولیس نے غیر قانونی سرگرمیوںمیں کیا گرفتار

سرینگر/28جون: دو سال قبل شوپیان معرکہ آرائی میں بیٹے کی ہلاکت کے بعد مہلوک حزب جنگجو کی ماں کو پولیس نے بندوق سمیت تصویر اٹھانے اور جنگجو ئوں کی مدد کے الزام میں غیر قانونی سرگرمیوں کے پاداش میںگرفتار کر لیاہے۔ سی این آئی کے مطابق مہلوک حزب جنگجو توصیف احمد شیخ کی والدہ نسیمہ بانو کو 20جون کو پولیس نے ان کے گھر واقع رام پورہ ریڈونی کولگام سے گرفتار کر لیا ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ مہلوک حزب جنگجو کی والدہ کو پولیس نے محاصرے کے دوران گرفتار کر لیا جبکہ پولیس اس کی بہن کی بھی تلاش کر رہی ہے ۔خیال رہے کہ توصیف شیخ مئی 2018میں شوپیان میں ایک معرکہ آرائی کے دوران دیگر چار جنگجو جن میں صدام پڈر اور پروفیسر محمد رفیع بھی شامل تھا کے ہمراہ جاں بحق ہو گیا تھا ۔ پولیس نے توصیف شیخ کی والدہ کی گرفتاری کے بارے میں وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ نسیمہ بانو زوجہ عبد سلام شیخ ساکنہ رام پورہ ریڈ زونی کولگام کی گرفتاری آیف آئی آر نمبر 30سال 2018میںلائی گئی ہے ۔پولیس کے مطابق نسیمہ بانو کو گرفتار کر نے کے بعد ہی انہیں زنانہ پولیس اسٹیشن اننت ناگ میں رکھا گیا ہے ۔ پولیس کے مطابق مذکورہ خاتون کو فوٹو اپنے بیٹے جو اس وقت سرگرم تھا بندوق کے ساتھ سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا جو کافی ثبوت ہے جبکہ اتنا ہی نہیں بلکہ مذکورہ خاتون نے دو نوجوانوں کو عسکری صفوںمیں شامل کیا جبکہ ان کیلئے اسلحہ و گولہ بارود جمع کرنے کے علاوہ انہیں جنگجو ئوں سے رابطہ بھی کرایا ۔ کولگام کے ایس ایس پی گوریندر پال سنگھ نے اس بات کی تصدیق کی کہ عسکریت پسند توصیف شیخ کی والدہ کے خلاف 2018 میں ایک کیس درج کیا گیا تھا اور انہیں گرفتار کیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ اس کے علاوہ ان کے بیٹے کی موت کے بعد ان کا اور رفیقہ کا نوجوانوں کو عسکریت پسندوں کی صف میں شامل کرنے،اسلحہ اور گولہ بارود کی فراہمی کرنے کے ساتھ ساتھ ان کو چھپانے میں براہ راست کردار رہا ہے۔( سی این آئی )

Comments are closed.