این آئی ٹی حضرتبل آیسولیشن سنٹر میں کووڈ پازیٹو مریض خداکے نام پر چھوڑ دئے گئے

سنٹر میں طبی سہولیات کا فقدان ، ہر طرف کوڈا کرکٹ ، آوارہ کتوں کی موجود گی سے مریض پریشان

سرینگر/27جون: این آئی ٹی حضرتبل سرینگر جس کو کورنٹائن مرکز سے تبدیل کر کے آیسولیشن سنٹر بنایا گیا ہے جہاں پر کووڈ19کے مثبت مریضوں کا علاج و معالجہ ہورہاہے تاہم مریضوں کو خداکے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے نہ یہاں پر انہیں طبی سہولیات مئیسر ہے اور ناہی صحت و صفائی کا کوئی معقول انتظام ہے جبکہ وارڈوں میں طبی عملہ کے بجائے آوارہ کتے گشت کرتے دکھائی دیتے ہیں جس کے نتیجے میں یہاں زیر علاج مریض سخت ذہنی کوفت کے شکار ہوچکے ہیں ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق وادی میں کوروناوائرس کے کیسوں میں بدتریج اضافہ ہوتا جارہا ہے جس کے نتیجے میں مریضوں کے علاج و معالجہ کیلئے ہسپتالوں میں اب جگہ دستیاب نہیں ہے اور مریضوں کو عارضی طور پر سکولوں اور کالجوں میں علاج کیلئے رکھا جارہا ہے اسی طرح NITحضرتبل کو بھی عارضی طو ر پر کووڈ ہسپتال میں تبدیل کیا گیا ہے جہاں پر پہلے کورنٹائن مرکز تھا اور اب آیسولیشن سنٹر میں تبدیل کیا گیا ہے جہاں پر کووڈ 19کے پازیٹو مریضوں کو رکھا گیا ہے جہاں ان کا علاج و معالجہ جاری ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ این آئی ٹی آیسولیشن سنٹر میں رکھے گئے مریضوں کا یہاں پر کوئی طبی سہولیات دستیاب نہیں ہے یہاں پر کوئی بھی ڈاکٹر متواتر طور مریضوں کیلئے نہیں آتا اور ناہی عملہ تعینات ہے جبکہ سنٹر میں صحت و صفائی کا بھی کافی فقدان پایا جاتا ہے ، ہر طرف کوڈا کرکٹ نظر آتا ہے ۔ مریضوں نے کہا کہ اگرچہ اس سلسلے میں انہوںنے نوڈل آفیسر سے بات کی تھی لیکن انہوںنے کہا کہ یہ کام ان کا نہیں ہے جبکہ میونسپل کمیٹی نے کہا کہ ابھی کچھ اور لگیں گے ۔ مریضوں کے مطابق سنٹر میں طبی عملہ کے بجائے دن و رات آوارہ کتے نظر آتے ہیں جس کے باعث یہاں زیر علاج مریضوں کو کافی ذہنی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ اس سنٹر میں مریضوںکو خدا کے نام پر چھوڑ دیا گیا ہے ۔ سنٹر میں زیر علاج مریضوںنے اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ وہ اس طرح توجہ دیکر زیر علاج مریضوں کی زندگیوں سے کسی کو کھیلنے کی اجازت نہ دیں ۔

Comments are closed.