جنوبی ضلع شوپیان میں چار دنوں کے دوران تیسری خونین معرکہ آرائی

اب سگھو ہندہامہ باغات میں مسلح تصادم ، ضلع کمانڈر سمیت حزب اور لشکر سے وابستہ پانچ جنگجو جاں بحق

جھڑپ کے ساتھ ہی علاقے میںنوجوانوں اور فورسز کے درمیان پر تشدد جھڑپیں ، ضلع میں انٹر نیٹ پھر بند

سرینگر/10جون: محض چاردنوں کے وقفہ میں جنوبی ضلع شوپیان میں ایک اور مسلح خونین تصادم آرائی میں ضلع کمانڈر سمیت حزب اور لشکر سے وابستہ پانچ جنگجو جاں بحق ہو گئے ۔ جھڑپ کے ساتھ ہی علاقے میں جھڑپ کے ساتھ ہی فورسز اور نوجوانوں کے درمیان پُر تشدد جھڑپیں ہوئی جس دوران فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے ٹیر گیس شلنگ استعمال کیا جبکہ ضلع شوپیان میں انٹر نیٹ خدمات پھر سے بند کر دی گئی ۔پولیس نے جھڑپ میں پانچ جنگجوئوں کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ جھڑپ میں ہلاک ہوئے جنگجو میں سے ایک ضلع کمانڈر تھا جبکہ مارے گئے جنگجو حزب اور لشکر سے وابستہ تھے ۔ سی این آئی کے مطابق چار دونوں میں جنوبی ضلع شوپیان میں تیسری خونین معرکہ آرائی پیش آئی ۔ دفاعی ذرائع کے مطابق شوپیان کے سگھو ہندہامہ علاقے کے باغات میں پانچ جنگجوئوں کی موجودگی کے بعد فوج کی 44 راشٹریہ رائفلز اور سی آر پی ایف اور شوپیان پولیس نے مشترکہ طور پر علاقے میں تلاشی کارورائیاں شروع کر دی ۔ ذرائع کے مطابق باغات میں گولیوں کا تبادلہ بدھ کی علی الصبح قریب ساڑھے پانچ بجے اس وقت شروع ہو جبکہ باغات میںموجود جنگجوئوں نے محاصرہ توڑ کر فرار ہونے کی کوشش میں فوج و فورسز پر گولیاں چلائی ۔جھڑپ کی شروعات کے ساتھ ہی فورسزاہلکاروں کی اضافی کمک طلب کی گئی تاکہ جنگجوئوں فرار ہونے کا موقعہ نہ ملے۔علاقے کی طرف جانے والے تمام راستے بند کئے گئے اور علاقے کو چاروں طرف سے سخت گھیرے میں رکھا گیا۔ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ طرفین کے مابین گولی باری کے نتیجے میں علاقہ لرز اٹھا جبکہ گولیوں کی گن گرج دور دور تک سنائی دی ۔ ذرائع سے معلو م ہوا ہے کہ ابتدائی جھڑپ میں پہلے تین جنگجو جاں بحق ہو گئے جبکہ جبکہ تین جنگجوئوں کی نعشیں بر آمد کرنے کے بعد جب فوج و فورسز نے باغات میں تلاشی آپریشن دوبارہ شروع کر دیا تھا ۔ کچھ گھنٹو ں تک خاموشی چھا گئی جس کے بعد تلاشی آپریشن کے دوران علاقے میں اس وقت ایک مرتبہ پھر گولیوں کی گن گرج سنائی دی جب فورسز کا باغات میں چھپے بیٹھے مزید دو جنگجوئوں کے ساتھ آمناسامنا ہوا ۔ اور کچھ وقت تک باغات میں رہنے والی جھڑپ کے بعد گولیوں کا تبادلہ تھم گیا تو فوج و فورسز نے جھڑپ کے مقام سے مزید دو جنگجو کی نعشیں بر آمد کرلی اس طرح سے جھڑپ میں کل ملاکر پانچ جنگجو جاںبحق ہو گئے ۔قابل ذکر ہے کہ یہ ضلع میں چار دنوں میں تیسری جھڑپ ہے جن میں کلا ملا کر 14جنگجو جاں بحق ہوئے ۔ قبل ازیں 7 اور 8 جون کو بالترتیب ربن اور پنجورہ نامی علاقوں میں 9 جنگجو مارے گئے تھے۔ پولیس کے ایک سنیئر افسر نے سگو ہند شوپیان جھڑپ میں پانچ جنگجوئوں کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ان کا تعلق حزب المجاہدی اور لشکر طیبہ سے تھا اور ان میں سے ایک ضلع کمانڈر بھی تھا ۔ پولیس نے ایک ٹویٹ میں پانچ جنگجوئوں کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے لکھا کہ آپریشن ابھی جاری ہے۔ادھر شوپیان سے نمائندے نے اطلاع دی ہے کہ علاقے میں جھڑ پ شروع ہونے کے ساتھ ہی نوجوانوں کی ٹولیوں نے سڑکوںپر نکل کر احتجاجی مظاہرے کئے جس دوران احتجاجی مظاہرین اور فورسز کے درمیان پُر تشدد جھڑپیں ہوئی ۔ بتایا جاتا ہے کہ فورسز نے مشتعل نوجوانوں کو منتشر کرنے کیلئے طاقت کا بھی استعمال کیا۔

Comments are closed.