کسی بھی ریاست یا یوٹی میں تعلیمی ادارے فی الحال نہیں کھلیں گے ۔ ایم ایچ اے

پھیلائی گئی خبریں غلط ،لاک ڈاون کے سلسلے میں جاری ہدایت پر عمل کرنا ضروری

سرینگر/30مئی: مرکزی سرکار نے کہا ہے کہ سکول اور کالج کو دوبارہ کھولنے اور تعلیمی سرگرمیاں بحال کرنے کے سلسلے میں ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے ۔ کوروناوائرس کی وباء پر قابو پانے کیلئے جاری لاک ڈاون کے سلسلے میں جاری کردہ احکامات پر عمل کرنا لازمی ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق مرکزی وزارت داخلہ نے ان خبروں کو بے بنیاد قراردیا ہے جن میں بتایا گیا تھا کہ وزارت داخلہ نے تمام ریاستو ںکو سکول کھولنے کی اجازت دی ہے ۔ سرکاری ترجمان نے کہا ہے کہ ابھی تک سرکاری سطح پر اس طرح کا کوئی بھی حتمی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے اور لاک ڈاون کے حوالے سے جاری کردہ ایڈوائزری پر عمل کرنا ضروری ہے تاکہ ملک اس وبائی مرض سے محفوظ رہ سکے اور کم سے کم نقصان پہنچے ۔ سکولوں اور کالجوں کے دوبارہ کھولنے کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے اور ملک بھر کے تمام تعلیمی اداروں کو ابھی بھی کھولنے کی ممانعت ہے ، یہ بات وزارت داخلہ نے منگل کی شب بتائی۔وزارت داخلہ کے ترجمان کا بیان میڈیا کے ایک حصے کی اطلاع کے بعد سامنے آیا ہے کہ وزارت نے تمام ریاستوں کو اسکول کھولنے کی اجازت دے دی ہے۔”ایم ایچ اے نے ایسا کوئی فیصلہ نہیں لیا۔ تمام تعلیمی اداروں کو ابھی بھی ملک بھر میںتعلیمی ادارے کھولنے پر پابندی ہے ، ترجمان نے ٹویٹ کیا کہ مارچ کے وسط سے تمام تعلیمی ادارے بند کردیئے گئے ہیں۔ ان میں سے کچھ 25 مارچ سے جب ملک گیر لاک ڈاؤن شروع ہوا تھا – تاکہ اس کے پھیلاؤ پر قابو پایا جاسکے۔ملک گیر لاک ڈاؤن کا اعلان سب سے پہلے وزیر اعظم نریندر مودی نے 24 مارچ کو اس وبائی بیماری سے نمٹنے کے لئے 21 دن کے لئے کیا تھا۔ اس میں پہلے تو 3 مئی اور پھر 17 مئی تک توسیع کی گئی تھی۔ لاک ڈاؤن کو اب 31 مئی تک بڑھا دیا گیا ہے۔

Comments are closed.