کورونامخالف لاک ڈاؤن پرسختی کیساتھ عمل درآمدجاری؛متواتر68ویں روز بھی اضطرابی سکوت طاری
بازاروں میں ویرانی،سڑکوں پرسناٹا،تعلیمی اداروں پرتالے
سرینگر/۷۲،مئی: ملک گیر کورونا لاک ڈاؤن کے68ویں روز بھی وادی کے اطراف واکناف میں ہوکاعالم بپارہاکیونکہ لوگ مسلسل گھروں میں محصور ہیں۔تمام چھوٹے بڑے بازاروں میں ویرانی پائی جاتی ہے جبکہ سبھی شاہراہوں اورسڑکوں پرسناٹا چھایاہوا ہے کیونکہ نجی اورمسافرگاڑیوں کی آواجاہی پرمکمل پابندی عائدہے۔مساجد سمیت تمام عبادتگاہوں میں روزانہ ہونے والی مذہبی سرگرمیاں عملاً بندپڑی ہیں جبکہ تمام قسم کے تعلیمی اورپیشہ ورانہ ادارے مقفل پڑے ہوئے ہیں اورلاکھوں کمسن تانوجوان طلباء اورطالبات گھروں میں مقید ہیں۔وادی کشمیر میں جملہ معمولات زندگی ہنوز مفلوج ہیں جبکہ نجی گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کے بغیر سڑکوں پر کوئی گاڑی نظر نہیں آتی۔کورونا وائرس سے پیش آنے والی اموات اور متاثرہ افراد کی تعداد میں مسلسل اضافے کیساتھ وادی کشمیرجمعرات کو مسلسل 68ویں روز بھی بند رہا، جس دوران خوف و دہشت جیسے ماحول میں لوگ مسلسل گھروں میں محصور ہیں۔کورونا وائرس کی روک تھام کے لئے وادی بھر میں مکمل لاک ڈاؤن کے باعث سڑکیں سنسان نظر آئیں اور لوگوں کے بے پناہ رش سے بھرے بازار ویران دکھائی دیئے، جس کے باعث ہر سو سناٹا، سراسمگی، تناؤ، اضطرابی ماحول اور غیر یقینی کیفیت ہے۔ کورونا وائرس کے مثبت کیسوں میں روز افزوں اضافے اور وائرس متاثرہ دو افراد کی موت سے جہاں لوگ دہشت زدہ ہیں، وہیں حکومت نے بھی لوگوں کی نقل و حرکت کو محدود کرنے کے لئے پابندیوں کو مزید سنگین کر دیا ہے۔شہر سے لیکر ضلع و تحصیل صدر مقامات تک ہر سو سناٹا اور اضطراب و بے قراری کا ماحول طاری رہا۔ وادی کشمیر میں جاری لاک ڈاؤن سول کرفیو کی شکل اختیار کرچکا ہے اور صورتحال کی سنگینی کے پیش نظر لوگ بھی اپنے گھروں تک ہی محدود ہیں۔ کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافہ کو دیکھتے ہوئے سرینگر اور ضلعی ہیڈ کوارٹروں میں کرفیو جیسی سخت پابندیاں نافذ ہیں اور سکیورٹی فورسز بالخصوص جموں و کشمیر پولیس کے اہلکار لوگوں کو سڑکوں پر پیدل چلنے کی بھی اجازت نہیں دے رہے تھے۔ انتظامیہ اور تمام متعلقہ محکمے متحرک ہیں اور بغیر ایمرجنسی کے کسی بھی شخص کو چلنے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔تاہم گزشتہ دنوں آوا جاہی میں اضافہ دیکھنے کو ملا۔سڑکوں پر نجی گاڑیاں اور موٹر سائیکلوں کی آوا جاہی نظر آرہی ہے۔ لوگوں کی نقل و حمل محدود کرنے کے لئے وادی کشمیر کے تمام اضلاع میں دفعہ ۱۴۴کے تحت بندشیں اور پابندیاں عائد کی گئی ہیں، جبکہ تمام تجارتی سرگرمیاں بند ہیں۔ وہیں پبلک ٹرانسپورٹ کے چلنے پر بھی مکمل طور پابندی نافذ ہے۔ کورونا وائرس کے پھیلنے کے خدشات کے پیش نظر پولیس اور انتظامیہ کی جانب سے ہر شہر، ہر گلی میں اعلانات کے ذریعے لوگوں سے باہر نہ نکلنے، غیر ضروری ہجوم سے اجتناب کرنے کی اپیل بھی کی جا رہی ہے۔یاد رہے کہ ملک گیر کورونا لاک ڈاؤن 14روزہ چوتھے مرحلے کا لاک ڈاؤن 31مئی کو ختم ہورہا ہے اور بعض غیر مصدقہ ذرائع کے مطابق اس میں 15جون تک توسیع ہوسکتی ہے اور اس حوالے سے حتمی فیصلہ عنقریب لیا جائیگا۔
Comments are closed.