لاک ڈائون میں ریزرو بینک آف انڈیا کی جانب سے گاہکوں کو بڑی راحت
سود کی شرح میں کٹوتی اورمزید 3 ماہ تک ای ایم آئی ادا نہ کرنے کی چھوٹ کا اعلان
سرینگر/22مئی / سی این آئی وبائی بیماری کے باعث لاک ڈائون کے چلتے سود کی شرح میں کٹوتی اور 3 ماہ تک ای ایم آئی ادا نہ کرنے کی چھوٹ، آر بی آئی نے کئے 6 بڑے اعلان کئے ہیں ۔ سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق ریزرو بینک آف انڈیا کے گورنر شکتی کانت داس نے پریس کانفرنس کرکے عام لوگوں کو بڑی راحت دی ہے۔ پہلی تو مورے ٹوریم یعنی اب لون کی ای ایم آئی اگست تک نہیں چکانے کی چھوٹ مل گئی ہے۔ وہیں دوسرا بڑا اعلان ریپو ٹیسٹ میں 0.40 فیصدیکٹوتی کو لیکر ہوا ہے۔ساتھ ہی آر بی آئی نے ریورس ریپو ریٹ 3.75 فیصدی سے گھٹاکر 3.35 فیصدی کردیا ہے۔ انہوں نے کہا مہنگائی کی شرح ابھی بھی 4 فیصدی سے نیچے رہنے کا امکان ہے۔ لیکن لاک ڈاؤن کی وجہ سے کئی سامانوں کی قیمت بڑھ سکتی ہے۔(1) ٹرم لون پر مورٹوریم کی سہولت کو تین ماہ کے لئے اور بڑھایا گیا ہے۔ بینکوں سے قرض لینے والوں کو بڑی راحت ملے گی۔ لاک ڈاؤن بڑھنے سے موروٹوریم اور دوسری راحت تین مہینے تک اور بڑھائی جارہی ہے۔ اب ای ایم آئی دینے پر 1جون سے 31 اگست تک کیلئے بڑھائی جارہی ہے۔ پہلے تین مہینے کیلئے یہ انتظامات کئے گئے تھے اسے تین ماہ کیلئے اور بڑھادیا گیا۔ یعنی کل 6 مہینے کیلئے موروٹوریم پریئیڈس کا انتظام ہوگا۔ موورٹوریم پریئیڈس کا سود ادائیگی 31 مارچ 2021 تک کیا جاسکتا ہے۔(2) آر بی آئی کے گورنر شکتی کانت داس نے ریپو ریٹ میں 0.40 فیصدی کی کٹوتی کرکے 4 فیصدی کردی ہے۔ گورنر نے کہا کہ ایم پی سی (MPC) کی میٹنگ میں 6-5 ممبران سود کی شرحوں کو کم کرنے کے حق میں متفق ہوگئے ہیں۔ اس فیصلے کے سے ہوم لون کار لون، پرسنل لون سمیت سبھی طرح کے قرض پر EMI سستی ہوگی۔ آپ کو بتادیں کہ اس سے قبل مارچ میں بھی ریپو ریٹ میں 0.75 فیصد کمی کی گئی تھی۔(3) سڈبی کو رقم کے استعمال کیلئے زیادہ وقت ملے گا۔ سڈبی کو 15000 کروڑ روپئے کے استعمال کیلئے 90 دنوں کا زیادہ وقت ملے گا۔ ایکسپورٹ کریڈٹ وقت 12 مہینے سے بڑھاکر 15 ماہ کیا جارہا ہے۔ RBI گورنر شکتی کانت داس نے کہا ‘EXIM Bank بینک کو یو ایس ڈالو سوئیپ کیلئے 90دنوں کیلئے 15,000 کروڑ روپئے کا قرض دیا جائے گا۔(4) انہوں نے کہا چالو مالی سال کی جی ڈی پی گروتھ ریٹ نگیٹو رہ سکتا ہے۔ آپ کو بتادیں کہ دنیا کی بڑی ایجنسی بھی اس بات کا اعلان کرچکی ہے۔(5) لاک ڈاؤن کی وجہ سے مہنگائی میں اضافے کا امکان ہے۔ اناج کی فراہمی کو ایف سی آئی(FCI) سے بڑھایا جائے۔ ملک میں ربیع کی فصل اچھی رہی ہے۔ بہتر مون سون اور زراعت سے بہت زیادہ امیدیں وابستہ ہیں۔ طلب و رسد کے تناسب کے مابین گڑبڑ کے سبب ملک کی معیشت تعطل کا شکار ہوگئی ہے۔ حکومتی کوششوں اور ریزرو بینک(RBI) کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کے اثرات ستمبر کے بعد دکھائی دینا شروع ہوجائیں گے۔(6)ملک کی 6 ریاستیں کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہیں۔ عالمی معیشت مندی کے دور سے گزر رہی ہے۔ ملک کے 6 صوبے کو رونا کی وجہ سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ ان کا دیش کی معیشت میں 60 فیصد حصہ ہے۔ ان صوبوں کے زیادہ تر علاقے ریڈ یا اورینج زون میں آتے ہیں۔ (سی این آئی)
Comments are closed.