عالمی وبائی بیماری کوروناوائرس کے کیسوں میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ

لاک ڈاون کے چوتھے مرحلے کے تیسرے روز بھی کشمیر میں معمولات زندگی درہم برہم

ماہ رمضان کے آخری جمعہ جمعتہ الوداع پر بھی مساجد کے ممبر و محراب خاموش ، کہیں بھی نماز جمعہ ادا نہ ہو سکی

سرینگر/22مئی : وادی کشمیر میں عالمی وبائی بیماری کوروناوائرس کے کیسوں میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ کے بیچ لاک ڈاون کے چوتھے مرحلے کے تیسرے روز بھی کشمیر میں معمولات زندگی درہم برہم ہوکے رہ گئیں ۔ جبکہ ریڈ زون قراردئے گئے علاقوں میں پابندیوں کو مزید سخت کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ اس عالمی وبائی وائرس کو پھیلنے سے روکا جاسکے ۔اس دوران وادی کے حساس مقامات کے علاوہ شہر خاص و لالچوک کے گردونواح میں حفاظت کے سخت انتظامات کئے گئے ۔ادھر عید الفطر کے پیش نظر اگرچہ شہر سرینگر سمت دیگر اضلاع میں لوگوں کی نقل و حمل دیکھنے کو ملی تاہم ماہ ہرمضان کے آخری جمعہ کو بھی کہیں بھی نماز جمعہ ادا نہ ہو سکی ۔اور جمعتہ الوداع کے موقعہ پر بھی مساجد کے ممبر و محراب خاموش رہیں۔ سی این آئی کے مطابق جموں کشمیر میں کورنا وائرس کے کیسوں میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ دیکھنے کو ملتا ہے ۔کشمیر میں کورونا مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے ۔ ادھر کشمیر میں کورنا وائرس کے مریضوں میں اضافہ کے بیچ لاک ڈائون بھی سختی سے نافذ ہے اور بھارت بھر کے ساتھ ساتھ وادی کشمیر میں بھی آج لاک ڈاون کے چوتھے مرحلے پر بھی مکمل عمل درآمد ہوا جس کے نتیجے میں وادی کشمیر میںمعمولات زندگی بُری طرح سے متاثر ہوئی ہے جبکہ وادی میں حساس علاقوں کے ساتھ ساتھ شہر خاص میں سخت بندشیں عائد رہیں ۔کورناوئرس کے کیسوںمیں مسلسل اضافہ ہونے کے نتیجے میں اہلیان وادی میں سخت تشویش دور گئی ہے اور لوگوں میں سخت خوف و ہراس پھیل گیا ہے ۔ اس دوران انتظامیہ کی جانب سے بندشوں میں مزید سختی برتی جارہی ہے اور حکم امتناعی کی خلاف ورزی کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جارہا ہے ۔اور درجنوں افراد کے خلاف روزانہ کیس دائر کیا جارہا ہے ۔ عالمی وبائی کوروناوائرس کے تیزی کے ساتھ پھیلائو کی وجہ سے ملک بھر کے ساتھ ساتھ وادی کشمیر میں مکمل لاک ڈاون جاری ہے جس کے نتیجے میں معمولات زندگی درہم برہم ہے ۔ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی رفتار تیز گام ہونے کے پیش نظر وادی میں مسلسل سخت لاک ڈاؤن جاری رہا وہیں لوگوں میں بھی خوف وتشویش لہر بھی جاری ہے اور لوگوں میں سخت خوف و ہراس پھیل گیا ہے ۔ لاک ڈاون جاری رہنے کے باوجود بھی وادی میں کوروناوائرس کے کیسوں میں مسلسل اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔ انتظامیہ نے کورونا وائرس پر قابو پانے کے لئے درجنوں ان علاقوں، جن سے وائرس کے مصدقہ یا مشتبہ کیسز سامنے آئے ہیں، کو ‘ریڈ زون’ قرار دے کر مکمل سیل کیا ہے اور ان علاقوں کے لوگوں کو اپنے ہی گھروں میں قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔جبکہ پابندی کو مزید سخت کردیا گیا ہے اس کے ساتھ ساتھ کوروناوائرس کو پھیلنے سے بچنے کیلئے حکم امتناعی کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف بھی انتظامیہ اور پولیس کی جانب سے کارروائیاں انجام دے رہے ہیں۔ادھر عید الفطر کی آمد کے پیش نظر جمعہ کو کچھ حد تک نرمی دیکھنے کو ملی اور بازاروں میںلوگوں کی نقل وحمل تھی جو ضروری اشیاء کی خریداری میں مصروف نظر آئیں ۔ اسی دوران ماہ رمضان کے آخری جمعہ پر بھی وادی میں کہیں پر بھی نماز جمعہ مساجد میں ادا نہ ہو سکی جبکہ جمعتہ الوداع کے موقعہ پر بھی مساجد کے ممبر و محراب خاموش رہیں ۔

Comments are closed.