سرینگر/17مئی : عید قریب آنے کے ساتھ ہی دکانداروں اور دیگر تاجروںنے لوٹ کھسوٹ کا بازار گرم کردیا ہے جبکہ لاک ڈاون کی وجہ سے غریب طبقہ کی قوت قریداری پہلے ہی جواب دے چکی ہے ۔ اس پر ستم ظریفی یہ کہ نرخوںکو اعتدال پر رکھنے کیلئے قائم شدہ ادارے خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق عیدالطفر قریب آنے کے ساتھ ہی وادی میں حسب معمول ناجائز منافع خوروں نے اپنے پر پھیلانا شروع کردئے ہیں اور حالات کے مارے لوگوں کا بچا کچا خون چوسنے کا سلسلہ شروع کردیا ۔ دکانداروں ، ریڈہ بانوں اور دیگر تاجروں نے قیمتوں میں از خود اضافہ کردیا ہے ۔ سبزیوں ، میوہ جات اور مرغ فروشوں نے قیمتوں کو آسمان پر پہنچایا دیا ہے ۔ مرغ جو چند روز قبل 110روپے فی کلو فروخت کیا جارہا تھا آج اس کی قیمت 150روپے فی کلو ہے اسی طرح گوشت اگر کہیں ملتا ہے تو وہ 700روپے کے قریب فروخت کیا جارہا ہے اسی طرح دیگر اشیاء ضروریہ جیسے کھانے کا تیل، نون چائے اورکھانڈ میں بھی اضافہ کردیا گیا ہے ۔ اہلیان وادی جو گزشتہ 5اگست کے بعد بندشوں ، ہڑتال اور نامساعد حالات کے سبب پہلے ہی مالی بحران کے شکار ہوچکے تھے اب کورروناوائرس کی وجہ سے جاری لاک ڈاون نے رہی سہی کسر پوری کردی ۔ اگرچہ سرکاری کی طرف سے قیمتوں کو اعتدال پر رکھنے کیلئے پہلے ہی کئی محکمہ جات کو یہ ذمہ داری عائد کی گئی ہے کہ وہ اشیاء ضروریہ کی قیمتوں کو اعتدال پر رکھنے کیلئے کارروائی کریں تاہم جاری لاک ڈاون کے چلتے متعلقہ ادارے بھی خاموش ہے اور انہوںنے لوگوں کو حالات اور ناجائز منافع خوروں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے جس کی وجہ سے ناجائز منافع خوروں کو عام لوگوں کا خون چوسنے کا موقع فراہم ہوتا ہے ۔ محکمہ امور صارفین کی انفورسمنٹ ونگ، محکمہ مال ،میونسپل کارپوریشن ، پولیس اور دیگر محکمہ جات کا عملہ اگرچہ ماہ مبارک میں شہروں اور قصبہ جات کے مختلف بازاروں کا دورہ کرتے تھے جہاں پر وہ قیمتوں کو اعتدال پر رکھنے کیلئے ایسے دکانداروں کے خلاف کارروائی کرتے تھے جو ناجائز منافع خوری میں ملوث پائے جاتے تاہم امسال لاک ڈاون کی وجہ سے اگرچہ بازار بند ہے تاہم ضروریہ اشیاء کی خریدوفروخت کرنے والے دکانداروں کو راحت ہے جس اس کا ناجائز فائدہ اُٹھاکر لوگوں کو دو دو ہاتھوںلوٹنے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑتے ۔
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.