ایک کروڑ وپیہ خرچ کرکے سٹریٹ لائٹس بے کارجنوبی کشمیر کے عوام حکومت سے نالاں، اعلیٰ حکام سے مداخلت کیا اپیل

سرینگر /09مئی: جنوبی کشمیرکے کئی علاقوںمیں ایک کروڑ سے زائد روپے خرچ کرکے سٹریٹ لائٹس پروجیکٹ کے ناکام ہونے پر لوگوں نے شدید ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے آر اینڈ بی کے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ معاملے کی باریک بینی سے تحقیقات کی جائے جن اغراض و مقاصد کیلئے سٹریٹ لائٹس کو نصب کیا گیا تھا وہ مقاصد پورے نہیں ہو پا رہے ہیں اور سورج غروب ہونے کے بعد کئی علاقوںمیں لوگوں کا چلنا پھرنا ناممکن بنتا جا رہا ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کو نمائندے سے ملی تفصیلات کے مطابق 2007-08میں بجہباڑہ قصبے میں آر اینڈ بی محکمہ نے سٹریٹ لائٹس نصب کرنے کیلئے ایک کروڑ 47لاکھ روپیہ مالیت کے پروجیکٹ کو ہاتھ میں لے لیا اور بجبہاڑہ قصبے میں سٹریٹ لائٹس نصب کرنے کیلئے باضابط طور پر انڈر گراونڈ کیبل بچھائی گئی چار ٹرانسفارمر نصب کئے گئے اور جموں سرینگر شاہراہ کے ساتھ ساتھ گلی کوچوں اور قصبے میں درجنوں سٹریٹ لائٹس کے کھمبے نصب کئے گئے ۔ تاہم کئی دنوں تک سٹریٹ لائٹس چلنے کے بعد اچانک بیکار ہو گئی اور گزشتہ 10برسوں سے ان سٹریٹ لائٹس کو دوبارہ چالو کرنے کیلئے کوئی کاورائی عمل میں نہیں لائی گئی جس پر عوامی حلقوںنے شدید ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ جلد بازی میں مکمل کئے گئے پروجیکٹ کے دوران محکمہ آر اینڈ بی کے زمہ داروں اور اہلکاروں نے سرکاری خزانے کو چونا لگانے کا کوئی بھی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیا ناقص میٹریل استعمال کرکے لوگوں کی فلاح و بہبود کیلئے خرچ کی جانے والی رقومات کی بندر بانٹ کی گئی ہے جس کی وجہ سے سٹریٹ لائٹس پروجیکٹ مکمل طور پر ناکارہ ہو گیا ہے اور قصبے میں سورج غروب ہونے کے بعد چلنا پھرنا لوگوں کیلئے محال بن گیا ہے۔ بجبہاڑہ قصبے کے لوگوں نے سرکار سے مطالبہ کیا ہے کہ معاملے کی باریک بینی سے تحقیقات کی جانی چاہئے اور دھاندلیوں اور بے ضابطگیوں ، لاپرواہیوں ، سرکاری خزانے کو چونا لگانے والے افراد کے خلاف کاروائیاں عمل میں لائی جائیں اور عوام کو حقائق سے باخبر کیا جائے۔ ( سی این آئی )

Comments are closed.