کوروناوائرس کی وجہ سے محکمہ جنگلات کی مہم بھی ماند پڑگئی؛متعلقہ محکمہ کے ملازمین نے اپنے ہی گھروں میں رہنے کو ترجیح دی

سرینگر:شجرکاری مہم بھی کوروناوائرس کی وجہ سے ماند پڑگئی ہے ۔ جبکہ گذشتہ برس وادی کشمیر میں محکمہ جنگلات کی جانب سے قریب 10لاکھ سے زیادہ پیڑ پودے لگائے گئے تھے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق کورورناوائرس نے جہاں عالمی سطح پر معمولات زندگی پر کافی گہرا اثرا ڈالا اورہر طر ح کے کام منجمد ہوگئے اسی کے ساتھ وادی کشمیر میں بھی کوروناوائرس کے بڑھتے سائے کے نتیجے میں تمام طرح کے سرکاری و غیرسرکاری کام اور سرگرمیاں معطل ہوکے رہ گئیں جبکہ محکمہ جنگلات کی جانب سے ماہ فروری میں شروع کی گئی شجر کاری مہم بھی بند کردی گئی محکمہ وادی کشمیرکے بنجر بنے جنگلات کو پھر سے ہرا بھرا کرنے کےلئے اگرچہ سرگرمی دکھارہا ہے تاہم کوروناوائرس نے ان کی سرگرمیوں پر بریک لگادی ہے ۔ محکمہ مختلف نجی اور سرکاری اداروں ، پارکو ں اور سڑکوں کے کناروں پرشجر کاری کرتے ہیں جس سے ماحولیاتی آلودگی کم ہوجاتی ہے تاہم رواں برس کووڈ 19جو کہ چین کے ووہان شہر میں گذشتہ برس ماہ نومبر میں نمودار ہوا تھا جس کی وجہ سے چین میں 3700کے قریب افراد ازجان ہوئے جبکہ پوری دنیا میں یہ وائرس پھیل چکا ہے اور اب تک ایک لاکھ تیس ہزار سے زائد ہلاکتیں ہوچکی ہے ۔ اس ہلاکت خیز وائرس کی وادی میں داخل ہونے کے ساتھ ہی چند محکمہ جات کو چھوڑ کر تمام سرکاری اداروں نے کام بند کردئے بشمول محکمہ جنگلات نے بھی لنگر لنگوٹے سمیٹ کر خاموش رہنے میں ہی اپنی عافیت سمجھی اگرچہ پیڑ پودوں کو لگانے کے دوران کسی بھی شخص کو کوئی خطرہ نہیں ہوتا ۔ پیڑ پودے لگانے میں ہر ضلع میں جنگلات کے محض دس افراد یہ کام کرسکتے تھے اور احتیاطی اقدامات اُٹھانے کے بعد شجر کاری کا کام جاری رہتا ۔ اس کے ساتھ ساتھ محکمہ علاقہ علاقہ اور گاءوں گاءوں جاکر بھی لوگوں میں پیڑ پودے تقسیم کرنے کی مہم جاری رکھ سکتا تھا لیکن ستم ظریفہ یہ ہے کہ سرکاری اداروں میں جوابدہی اور ورک کلچر کے فقدان نے اس قدر جڑیں مضبوط کردی ہے کہ ہر کوئی سرکاری ملازم چھٹے کرنے کے بہانے تلاش کرتا رہتا ہے ۔ (سی این آئی )

Comments are closed.