سرینگر/04اپریل: کورنا وائرس کے پھیلائو اور لاک ڈائون کے بیچ مرغ فروشوں نے از خود قیمتوں میں اضافہ کرکے لوٹ کھسوٹ کا بازار گرم کردیا ہے ۔راتوں رات مرغ کی قیمت میں 70روپے سے بڑھا کر 110کر دیا گیا جبکہ امور صارفین و عوامی تقسیم کاری کے چیکنگ اسکارڈ گدھے کے سینگ کی طرح غائب ہے ۔ سی این آئی کے مطابق وادی کشمیر میں کرنا کورنا وائرس کے پھیلائو کے چلتے جہاں ہر طرف مکمل لاک ڈائون جاری ہے وہیں منافع خوروں ذخیرہ اندوزوں کی کاروائیاں عروج پر پہنچ گئی ہے جس کی وجہ سے صارفین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔لاک ڈائون کے بیچ مرغ فروشوں نے متعلقہ محکمہ کی جانب سے مشتہر کئے گئے ریٹ لسٹوں کی دھجیاں اڑارہے ہیں جس کی وجہ سے صارفین کو مہنگے داموں مرغ خریدنے پر مجبور ہونا پڑ رہا ہے۔ایک دن قبل مرغ 80روپے کے حساب سے فی کلو فروخت کی جا رہی تھی وہیں اس میں راتوں رات اضافہ کرکے 110روپے فی کلو فروخت کرکے امور صارفین و عوامی تقسیم کاری کی کارکردگی پر مرغ فروشوں نے سوالیہ نشان لگا دیا۔صارفین کے مطابق انتظامیہ نے پوری طرح سے مرغ فروشوں کے سامنے ہتھیار ڈال دئے ہیں اور اس بات سے انکار نہیں کیا جاسکتا ہے کہ کئی اہلکار بہتی ہوئی گنگا میں ہاتھ ڈبو کر اپنے لئے شکم سیری کا سامان پیدا کر رہے ہیں ۔لوگوں کے مطابق سبزی اور میوہ فروشوں نے بھی شہر سرینگر میں لوٹ کھسوٹ کا بازار گرم کردیا ہے اورعوامی تقسیم کاری کی خاموشی اس بات کی عکاسی ہے کہ کئی اہلکاروں کیلئے متعلقہ محکمہ سونے کی کھان ثابت ہورہا ہے۔اس دوران حسب روایت صارفین کو سہولیات بہم پہنچانے کے بڑے بڑے اعلانات کئے گئے تاہم زمینی سطح پر متعلقہ محکمہ کی جانب سے کئے جانے والے دعوے اور وعدے جھوٹ کا پلندہ ثابت ہورہے ہیں ۔لوگوں کے مطابق متعلقہ محکمہ کی جانب سے قائم کئے گئے چیکنگ اسکارڈ وں کی کارکردگی پر بھی سوالیہ نشان لگ گیا ہے جس کی وجہ سے وادی کے اطراف واکناف میں لوگوں کو زبردست مصائب ومشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔صارفین کے مطابق اس محکمہ کی کارکردگی کو بہتر بنانے کیلئے ٹھوس بنیادوں پر اقدامات اٹھانے کی اشد ضرورت ہے اور برسوں سے تعینات اہلکاروں کو دوسرے محکموں میں تبدیل کرکے نئے چہروں کو سامنے لانے کی اشد ضرورت ہے تاکہ محکمہ کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ صارفین کو انصاف فراہم کیا جاسکے۔
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.