کشمیر میں چار اور جموں میں مزید ایک کیس کورنا وائرس کیلئے مثبت ، تعداد 75تک پہنچ گئی

جموں کشمیر کے 34علاقے ریڈ زون میں ، جن میں کشمیر کے 24اور جموں کے 10علاقے شامل / روہت کنسل

لاک ڈاون کے 16ویں روز بھی معمولات زندگی درہم برہم، وادی میں بندشیں مزید سخت ، اکثر مساجد کے ممبر ومحراب خاموش

سرینگر /03اپریل / سی این آئی جموں کشمیر میں کورنا وائرس کے بڑھتے پھیلائو کے بیچ جمعہ کو مزید پانچ مریضوں کے ٹیسٹ وائرس کیلئے مثبت آنے کے ساتھ ہی مریضوں کی تعداد 75تک پہنچ گئی ۔ پانچ نئے مثبت کیسوں میں 4کاتعلق کشمیر جبکہ ایک جموں سے سامنے آیا ہے ۔ ادھرکوروناوائرس کے چلتے لاک ڈاون کے 16ویں روز بھی وادی کشمیر میں معمولات زندگی درہم برہم ہوکے رہ گئیں جبکہ آج دوسرے جمعہ کو بھی وادی کی اکثر مساجد کے ممبرو محروم خاموش رہے اور جمعہ کی نماز کے بجائے لوگوںنے اپنے گھروںمیں نماز ظہر اداکی۔ اس دوران وادی کے حساس مقامات کے علاوہ شہر خاص و لالچوک کے گردونواح میں حفاظت کے سخت انتظامات کئے گئے سی این آئی کے مطابق جموں میں پریس کانفرنس کے دوران حکومتی ترجمان روہت کنسل نے بتایا کہ جمعہ کو مزید پانچ مریضوں کے ٹیسٹ مثبت آنے کے ساتھ ہی جموں کشمیر میں مریضوں کی تعداد 75تک پہنچ گئی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ مثبت آنے والے کیسوں میں چار کا تعلق کشمیر جبکہ ایک جموں سے تعلق رکھتا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ 75مریضوں میں سے دو کی موت ہوئی ہے جبکہ دو صحت یاب ہو چکے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ اس کے علاوہ جموں کشمیر میں 34علاقوں کو ریڈ زون میں رکھا گیا ہے جہاں جہاں سے کورنا وائرس کے مثبت کیس سامنے آئیں ۔ ان میں سے 24کشمیر جبکہ 10جموں کے علاقے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ جموں میں 4، راجوری میں 5اور ادھم پورہ میں ایک علاقے کو کورنا وائرس کے ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد ریڈ زون میں رکھا گیا ہے ۔ بھارت بھر کے ساتھ ساتھ وادی کشمیر میں بھی آج لاک ڈاون پر مکمل عمل درآمد ہوا جس کے نتیجے میں وادی کشمیر میںمعمولات زندگی بُری طرح سے متاثر ہوئی ہے جبکہ جمعہ کے پیش نظر وادی میں حساس علاقوں کے ساتھ ساتھ شہر خاص میں سخت بندشیں عائد رہیں جبکہ کوروناوائرس کی زنجیر کو توڑ نے کے ایک حربے کے بطور وادی کشمیر کی اکثر مساجد میں آج دوسرے جمعہ بھی نماز جمعہ ادا نہیں کی گئی ۔ اگرچہ بڑی مساجد کو چھوڑ کر بیشتر مساجد میں جمعہ کو آذان حسب معمول دی گئی تاہم جمعہ کی جماعت نماز ادانہیں کی گئی اور لوگوں نے اپنے ہی گھروںمیں نماز ظہر اداکی۔ ادھر کورناوئرس کے کیسوںمیں مسلسل اضافہ ہونے کے نتیجے میں اہلیان وادی میں سخت تشویش دور گئی ہے اور لوگوں میں سخت خوف و ہراس پھیل گیا ہے ۔ اس دوران انتظامیہ کی جانب سے بندشوں میں مزید سختی برتی جارہی ہے اور حکم امتناعی کی خلاف ورزی کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جارہا ہے ۔اور درجنوں افراد کے خلاف روزانہ کیس دائر کیا جارہا ہے ۔ عالمی وبائی کوروناوائرس کے تیزی کے ساتھ پھیلائو کی وجہ سے ملک بھر کے ساتھ ساتھ وادی کشمیر میں بھی گذشتہ پندرہ روز سے مکمل لاک ڈاون جاری ہے جس کے نتیجے میں معمولات زندگی درہم برہم ہے ۔ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی رفتار تیز گام ہونے کے پیش نظر وادی کشمیر میں جہاںجمعہ کو مسلسل 16 ویں روز بھی سخت لاک ڈاؤن جاری رہا وہیں لوگوں میں بھی خوف وتشویش لہر بھی جاری ہے اور لوگوں میں سخت خوف و ہراس پھیل گیا ہے ۔ لاک ڈاون جاری رہنے کے باوجود بھی وادی میں کوروناوائرس کے کیسوں میں مسلسل اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔ انتظامیہ نے کورونا وائرس پر قابو پانے کے لئے درجنوں ان علاقوں، جن سے وائرس کے مصدقہ یا مشتبہ کیسز سامنے آئے ہیں، کو ‘ریڈ زون’ قرار دے کر مکمل سیل کیا ہے اور ان علاقوں کے لوگوں کو اپنے ہی گھروں میں قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔جبکہ پابندی کو مزید سخت کردیا گیا ہے اس کے ساتھ ساتھ کوروناوائرس کو پھیلنے سے بچنے کیلئے حکم امتناعی کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف بھی انتظامیہ اور پولیس کی جانب سے کارروائیاں انجام دے رہے ہیں۔

Comments are closed.