کورنا وائرس متاثرہ ممالک سے وادی واپس لوٹنے والے مزید 324افراد کو گھر جانے کی اجازت دی گئی

پچھلے تین روز سے 638فراد نے قرنطینہ کی مدت پوری کی ہے /اے ڈی سی سرینگر

سرینگر02 //اپریل: کورونا وائرس سے متاثرہ ممالک چین ، کوریا ، اٹلی ، جاپان ، ملیشیاءانڈونیشاء، ایران اورسعودی عرب کے علاوہ جنوب مشرقی ایشیاءاور یورپ کے مختلف ممالک سے سرینگر پہنچنے والے 1900افراد میں سے جمعرات کو مزید 324کو 14دن تک قرنطینہ میں رہنے کے بعد گھر بھیج دیا گیا اور اس طرح سے پچھلے تین دنوں سے 638افراد نے کورنٹائن کی مدت کی ہے۔ خبر رساں ایجنسی یو پی آئی کے مطابق کورنا وائرس متاثرہ ممالک سے وادی واپس لوٹنے والے مزید 324طلبا نے قرنطینہ کی مدت پوری کی جنہیں حکام نے گھر جانے کی اجازت دی ۔ ۔ قرنطینہ میں 14دن گزارنے والے236افراد مختلف پروازوں کے ذریعے 17مارچ کو سرینگر ایئر پورٹ پہنچے تھے ، جس کے بعد انہیں انتظامیہ کی جانب سے ہوٹلوں ، کالجوں ، سکولوں اور ہوسٹلوں میں 14دن کے لئے قرنطینہ میں رکھا گیا۔ قرنطینہ میں رکھے گئے 236افراد میں سے 17مارچ کو بنگلہ دیش سے واپس لوٹنے والے 48طالبات کو پرے پورہ میں قائم گارئڈین گیسٹ ہاؤس سے مختلف بسوں کے ذریعے گھر روانہ کردیا گیا۔ سرینگر کے ایک مقامی ہوٹل میں قرنطینہ میں رکھے گئے ایک نوجوان نے بتایا ” یہ خوشی کی بات ہے کہ قرنطینہ میں رکھے گئے تمام افراد کی دوسری تشخیصی رپورٹ بھی منفی آئی اور وہ سب ا?ج 14دنوں کا قرنطینہ مکمل کرنے کے بعد گھر واپس جارہے ہیں“۔ ایڈیشنل کمشنر سرینگر حنیف بلخی نے بتایا ” 14دن مکمل کرنے والے تمام لوگوں کی رپورٹ منفی آنے کے بعد انہیں گھر روانہ کردیا جائے گا“۔ انہوں نے کہا ”ہمیں کسی بھی طریقے سے زنجیرکو توڑنا ہے اور یہ تبھی ممکن ہے جب ہم ایک دوسرے سے فاصلے پر رہیں گے اور بلا وجہ گھروں سے باہر آنا بند کردیں گے۔اُن کا مزید کہنا تھا کہ جمعرات کے روز 324افراد کو بھی گھر جانے کی اجازت دی گئی اور پچھلے تین دنوں سے 638افراد نے قرنطینہ کی مدت پوری کی ہے۔ اے ڈی سی کے مطابق جمعہ کے روز بھی مزید 281افراد قرنطینہ کی مدت پوری کر رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ قرنطینہ کی مدت پوری کرنے کے دوران کسی بھی طالب علم میں کورنا وائرس جیسی علامات ظاہر نہیں ہوئی اور سبھی کا ٹیسٹ منفی آگیا ہے جو اچھی بات ہے۔ اے ڈی سی نے بتایا کہ ضلع انتظامیہ سرینگر میں کورنا وائرس کی روکتھام کی خاطر زمینی سطح پر اقدامات اُٹھا رہی ہیں اور ایسے سبھی رابطوں کو ڈھونڈ نکالا گیا ہے جنہوںنے حال کے ایام میں کورنا وائرس میں مبتلا افرا دکے ساتھ ملاقات کی تھی۔ انہوںنے ٹرول ہسٹری چھپانے والوں سے اپیل کی کہ وہ از خود کورنٹائن ہو جائیں کیونکہ کورنا وائرس کی روکتھام کی خاطر متاثرہ ممالک سے گھر لوٹنے والے افراد کو الگ تھلگ رکھنا ضروری بن گیا ہے اور ایسے افراد کا کورنا وائرس ٹیسٹ بھی کرانا لازمی ہے تاکہ یہ دیکھا جاسکے کہ اُن میں کئی مہلک وائرس تو موجود نہیں ہے۔

Comments are closed.