جموں کشمیر میں کورنا وائر س کا پھیلائو ،وادی میں لاک ڈائون بدستور جاری ، معمولات زندگی درہم برہم

14ویں روز بھی لوگ رہے گھروں میں محصور ، ہر سو خاموشی طاری ،ہر ضلع میں پابندیاں مزید سخت

سرینگر/یکم اپریل : کوروناوائرس کو پھیلنے سے روکنے کیلئے مرکزی سرکار کی جانب سے جاری لاک ڈاون کے14ویں دن بھارت کے ساتھ ساتھ وادی کشمیر میں بھی معمولات زندگی درہم برہم ہوکے رہ گئیں جبکہ سڑکوں پر سناٹا چھایا رہا اور ہر سو خاموشی طای رہی ۔ادھر آج بدھ کے روز کوئی بھی مثبت کیس نہیں ہوا۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق قہر انگیزعالمی وبا کورونا وائرس سے متاثرین و مہلوکین کی تعداد میں ہورہے ہوش ربا اضافے کے ساتھ وادی کشمیر میں جہاں ایک طرف گزشتہ 14 دنوں سے جاری لاک ڈاؤن ہر گذرتے دن کے ساتھ سخت سے سخت تر ہورہا ہے وہیں لوگوں میں بھی خوف وتشویش کی لہر دن بدن بڑھتی ہی جارہی ہے۔وادی کشمیر میں منگل کے روز بھی مکمل لاک ڈاؤن جاری رہتے ہوئے ہر سو ہو کا عالم رہا جس دوران آج تیرہویں روز بھی سڑکیں سنسان اور بازار ویران دکھائے دئے جبکہ سڑکوں پر فورسز اور پولیس نے جگہ جگہ خار دار تاریں اور بریکیٹر لگارکھے اور کسی بھی شخص کو چلنے پھرنے کی اجازت نہیں دی جارہی تھی تاہم کہیں کہیں پر اکا دکا اشخاص پیدل چلتے نظر آئے ۔ مکمل لاک ڈاؤن کو ممکن بنانے کے لئے جہاں سڑکوں اور گلی کوچوں میں کرفیو جیسی سخت پابندیاں عائد رہیں وہیں متعدد علاقوں کو ‘ریڈ زون’ قرار دیکر سیل کیا گیا ہے جبکہ آج بھی صوبائی انتظامیہ اور پولیس کی جانب سے لوگوں سے اپیل کی گئی کہ وہ اپنے گھروں میں رہ کر اپنے اہل و عیال اور دوسرے لوگوں کی زندگیوں کو محفوظ رکھیں ۔ دریں اثناء وادی میں آج بدھ کے روز کوروناوائرس میں مبتلاء کوئی بھی کیس مثبت نہیں آیا جس کی وجہ سے لوگوں نے راحت کی سانس لی تاہم لاک ڈاون پر مکمل عمل درآمدکرتے ہوئے لوگوں نے گھروں میں ہی رہنے کو ترجیح دی ۔ لاک ڈائون کے چلتے وادی کشمیر میں لاکھوں نفوس پر مشتمل آبادی گھروں میںہی محصور ہو رکر رہ گئی ۔ لاک ڈائون کے پیش نظر سرینگر سمیت وادی کے دوسرے اضلاع میں بدھ کو آبادی گھروں میں ہی محصور رہی اور ہر طرف ہو کا عالم دیکھنے کو ملا ۔ شہر سرینگر سمیت وادی کشمیر کے دیگر اضلاع میں بھی لوگ دن بھر گھروں میں ہی محصور رہیں ۔بدھ کی صبح سے ہی حسب دستور شہر سرینگر سمیت وادی کشمیر کے دوسرے اضلاع میں کرفیو جیسی بندشیں سخت سے نفاذ کی گئی تھی ۔ وادی کے دیگر علاقہ جات سے بھی اطلاع موصول ہوئی ہے کہ اکثر حساس علاقوںمیں جگہ جگہ رُکاوٹیں اور خار دار تار بچھائی گئی تھیں ۔ اس دوران وادی بھر کے تمام اضلاع و چھوٹے بڑے بازاروں میں تمام دکانیں مقفل اور کاروباری ادارے بند رہے ۔ سٹی رپورٹر نے اس ضمن میں تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ انتظامیہ نے شہر سرینگر سمیت متعدد علاقوں کو لاک ڈاون کردیا ہے۔ سڑکوں اور کاروباری اداروں کو بند کرکے لوگوں کو اپنے گھروں تک ہی محدود کردیا گیا ہے۔شہر سرینگر سمیت وادی کے دوسرے اضلاع میں سخت ترین سیکورٹی انتظامات اور سخت ترین بندشوں کے باعث آبادی گھروں میں ہی محصور ہو کر رہ گئی ۔ سرینگر کے ساتھ ساتھ ضلع اننت ناگ کے ڈاک بنگلو کھنہ بل،مٹن پائہ بگ چوک،سرنل، براکپورہ اور کئی دیگر مقامات پر پولیس عملہ کو تعینات کیا گیا ہے اور ان مقامات پر ناکے قائم کئے گئے ہیں۔ اسی طرح کی خبریں جنوبی ضلع کولگام ، شوپیان اور پلوامہ سے بھی موصول ہوئی جہاں سے نمائندوں نے اطلاع دی کہ مختلف اہم راستوں کو خار دار تاروں سے سیل کر دیا گیا تھا اور جگہ جگہ پر رکاوٹیں کھڑی کر دی گئی تھی جس کی وجہ سے لوگوں کی نقل و حرکت بری طرح سے متاثر ہوئی ۔ انہوں نے بتایا کہ عوام سے اپیل کی گئی تھی کہ وہ گھروں سے باہر نہیں آئیں ۔ ادھر شمالی کشمیر کے کپواڑہ ، بانڈی پورہ ، بارہمولہ اور وسطی ضلع گاندربل اور بڈگام سے بھی نمائندوں نے اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ ہر طرف سناٹے کا ماحول دیکھنے کو ملا اور سڑکوں پر دن بھر ابولتے نظر آئیں ۔ ادھر جموں سے بھی ملی اطلاعات کے مطابق جموں میں بھی دن بھر بندشوں کے باعث لوگ گھروں میں ہی محصور ہو کر رہ گئے ۔اسی دوران معلوم ہوا ہے کہ سرکاری احکامات کو نظر انداز کرنے والوں کے خلاف انتظامیہ متحرک ہو گئی ہے اور جو بھی غیر ضروری طور گھروں سے باہر نکلتے ہیں ان کے خلاف کیس درج کر لیا جاتا ہے جبکہ گاڑیاں بھی ضبط کی جاتی ہے ۔

Comments are closed.