سرینگر29 //مارچ//یو پی آئی // سی ڈی اسپتال سرینگر میں زیر علاج کورنا وائرس مریض کی موت واقع ہونے کے بعد اُس کو قواعد و ضوابط کے تحت ایک مخصوص گاڑی کے ذریعے آبائی علاقے پہنچایا گیا۔ معلوم ہوا ہے کہ متوفی کی نماز جنازہ میں صرف پانچ لوگوں نے شرکت کی اور بعد میں اُس کو پُر نم آنکھوں کے ساتھ سپرد خاک کیا گیا۔ لواحقین نے الزام لگایا کہ سی ڈی اسپتال سرینگر میں کوڈ 19مریضوں کو اوپر والے کے رحم و کرم پر چھوڑا جارہا ہے ۔ خبر رساں ایجنسی یوپی آئی کے مطابق کورنا وائرس سے متاثرہ ٹنگمرگ کے شہری کی لاش جونہی اُس کے آبائی گاؤں سلندا گاؤں پہنچائی گئی تو وہاں کہرام مچ گیا۔ نمائندے کے مطابق مرکزی وزارت داخلہ کی جانب سے اس سلسلے میں جو رہنما اصول مرتب کئے گئے ہیں اُس کے تحت ہی انتظامیہ نے ایک مخصوص گاڑی میں مذکورہ شخص کی لاش کو ٹنگمرگ پہنچایا۔ نمائندے نے بتایا کہ متوفی شخص کی نماز جنازہ میں صرف پانچ لوگوں نے ہی شرکت کی۔ ذرائع نے بتایا کہ سبھی پانچ افراد متوفی شخص کے نزدیکی رشتہ دار تھے ۔ نمائندے نے بتایا کہ جن پانچ افراد نے نماز جنازہ میں شرکت کی اُنہیں پہلے ہی مخصوص لباس پہنایا گیا تھا ۔ معلوم ہوا ہے کہ نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد مذکورہ پانچ افراد نے ہی تابوت کو اُٹھایا ۔ بتادیں کہ مرکزی وزارت داخلہ کی جانب سے اس سلسلے میں جو رہنما اصول ترتیب دئے گئے ہیں اُس کے تحت کورنا وائرس سے ہلاک ہونے والے شخص کو غسل اور نہ ہی جسم کو ہاتھ لگایا جاسکتا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ انتظامیہ کی ہدایت پر رشتہ داروں نے رہنما اصول پر من وعن عمل کرکے متوفی شخص کو سپرد لحد کیا۔
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.