چرار شریف میں دو افراد کے کورنا وائرس ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد متاثرین کے اہل خانہ کو کورنٹائن سینٹر منتقل کیا گیا
گیارہ افراد کو رنگریٹھ جبکہ سات کو چرار شریف کورنٹائن سینٹر منتقل کیا گیا، سینکڑوں کی تعداد میں لوگوں نے اسپتال میں رپورٹ کیا /اسپتال انتظامیہ
سرینگر29 //مارچ//یو پی آئی // چرار شریف کے تراجہ بل اور کنہ دجن علاقوں میں دو افراد کے کورنا وائرس ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد ضلع انتظامیہ نے نزدیکی رشتہ داروں سمیت اہلِ خانہ کو مخصوص گاڑیوں میں قرنطینہ سینٹر منتقل کیا۔ اسپتال انتظامیہ کے مطابق متاثرین کے رابطوں کی بڑے پیمانے پر تلاش شروع کی گئی ہے اور ابھی تک گیارہ کو رنگریٹھ اور اور سات کو چرار شریف سب ضلع اسپتال میں قائم قرنطینہ میں رکھا گیا۔ اسپتال انتظامیہ کے مطابق سوموار کے روز ان سبھی کا کورنا وائرس ٹیسٹ ہوگا ۔ انہوںنے کہاکہ متاثرین کے ساتھ سینکڑوں افراد نے ملاقات کی ہیں جنہیں ہوم کورنٹائن میں رکھا جائے گا۔ خبر رساں ایجنسی یو پی آئی کے مطابق وسطی ضلع بڈگام کے چرار شریف علاقے میں دو افراد کے کورنا وائرس ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد پورے چرار تحصیل میں سراسیمگی کا ماحول پھیل گیا۔ نمائندے نے بتایا کہ ایک تراجہ کھل چرار شریف اور دوسرا کنہ دجن چرار شریف کا رہائشی ہے جونہی دونوں کے ٹیسٹ مثبت آگئے تو انتظامیہ اور ڈاکٹروں کی ایک ٹیم نے علاقے کا دورہ کیا اور دونوں متاثرین کے اہلِ خانہ اور رشتہ داروں کو ایمبولنس میں بھر کر کورنٹائن سینٹر منتقل کیا۔ نمائندے نے بتایا کہ ایک تبلیغی جماعت کے ساتھ منسلک ہے جبکہ دوسرا پیشے کے لحاظ سے ایک دکاندار جو حال کے ایام میں دہلی سے واپس گھر لوٹا ہے۔ نمائندے نے بتایا کہ دونوں کے ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد سب ضلع اسپتال چرار شریف میں سینکڑوں افراد نے رپورٹ کیا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ اسپتال میں تل دھرنے کی بھی جگہ نہیں بچی جس کی وجہ سے ڈاکٹروں اور نیم طبی عملے کو مشکلات کا سامنا کرناپڑا۔ نمائندے نے بتایا کہ چونکہ چرار شریف میں کورنٹائن سینٹروں میں سہولیات کا فقدان ہے جس کے بعد انتظامیہ نے متاثرین کے اہلِ خانہ اور رنگریٹھ کورنٹائن سینٹر منتقل کیا جبکہ جن افراد نے اسپتال میں رپورٹ کیا اُنہیں چرار شریف میں قائم سرکاری عمارتوں میں رکھنے کا امکان ہے۔ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ دنوں چرار شریف میں جب درمیانی رات کو لوگوں کی بھیڑ جمع ہوئی تو اُن لوگوں میں مذکورہ متاثرہ نوجوان بھی شامل تھا جس وجہ سے اس پورے علاقے میں سراسیمگی کا ماحول پھیل گیا اور لوگ اسپتال میں رپورٹ کر رہے ہیں۔ تاہم ڈاکٹروں نے پہلے مرحلے پر نزدیکی رشتہ داروں کو ہی کورنٹائن سینٹر منتقل کیا اور باقی کو ہوم کورنٹائن میں رہنے کی صلاح دی گئی ہے۔ یو پی آئی نے اس ضمن میں جب سب ضلع اسپتال چرار شریف میں تعینات ایک سینئر ڈاکٹر کے ساتھ رابط قائم کیا تو انہوںنے اس بات کی تصدیق کی کہ چرار شریف میں دو افراد کے کورنا وائرس ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد اُن کے رابطوں کی بڑے پیمانے پر تلاش شروع کی گئی ہے۔ انہوںنے کہاکہ سینکڑوں کی تعداد میں لوگوں نے چرار شریف اسپتال میں رپورٹ کیا تاہم فی الوقت متاثرین کے نزدیکی رشتہ داروں کو ہی کورنٹائن سینٹر منتقل کیا گیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ متاثرین کے ساتھ قریبی تعلق رکھنے والے 11افراد کو رنگریٹھ اور سات کو چرار شریف میں قائم کورنٹائن سینٹر میں رکھا گیا ۔ مذکورہ ڈاکٹر کے مطابق طبی لوازمات پورے کئے جا رہے ہیں اور سوموار کے روز ان سبھی کے نمونے حاصل کے اُنہیں لبارٹری روانہ کیا جائے گا۔ ادھر بانڈی پورہ کے متاثرہ شخص سے ملاقات کرنے بعد انتظامیہ نے ایک ہی گھر کے آٹھ افراد کو طبی نگرانی میں رکھا۔ انتظامیہ کے مطابق کورنا وائرس کے پھیلا و کو روکنے کی خاطر ایسا کرنا ناگزیر بن گیا ہے۔
Comments are closed.