سرینگر کے مزید چار مریضوں کے ٹیسٹ کورنا وائرس کیلئے مثبت ، جموں کشمیر میں تعداد 18تک پہنچ گئی
لاک ڈائون کے تیسرے روز بھی وادی کشمیر میں سخت ترین بندشیں ، نماز جمعہ کے اجتما عات منعقد نہیں ہوسکے
سرینگر/27مارچ: دنیا بھر میں وبائی بیماری کورنا وائرس کے پھیلائو کے سرینگر کے مزید چار افراد کے ٹیسٹ مثبت آنے کے ساتھ ہی وادی کشمیر میں مریضوں کی تعداد 14تک پہنچ گئی ہے۔جبکہ جموں کشمیر میں کل ملا کر مریضوں کی تعداد 18تک پہنچ گئی ۔جن میں سے ایک کی موت واقع ہوئی ۔ اسی دوران کورونا وائرس کے پھیلائو کے پیش نظر جموں کشمیر انتظامیہ کی جانب سے مکمل لاک ڈائون کے اعلان کے چلتے وادی کشمیر میں جمعہ کو مسلسل نویں روز بھی آبادی گھروں میں ہی محصور رہی ۔جموں کشمیر کے تمام علاقوں میں غیر اعلانیہ کرفیو کا نفاذ عمل میں لایا گیا تھا جس کے باعث ہر سو سناٹے کا منظر دیکھنے کو ملا ۔ جبکہ علما کرام اور انتظا میہ کی نماز جمعہ اور دیگر باجماعت نماز معطل کرنے کی ہدایات پردرگا ہ شریف حضر ت بل اورجامع مسجد سر ینگر سمیت خانقاہوں ، زیا ر ت گاہوں، امام باڑوں اور دیگر چھوٹی بڑ ی مساجد میں نماز جمعہ کے اجتماعات منعقد نہیں ہو سکے ۔ سی این آئی کے مطابق وادی کشمیر میں کورنا وائرس کے مریضوں میں اس وقت اضافہ دیکھنے کو ملا جب سرینگر سے تعلق رکھنے والے 4مزید افراد کے کورنا وائرس ٹیسٹ مثبت آنے کے ساتھ ہی وادی کشمیر میں مریضوں کی تعداد 14تک پہنچ گئی جبکہ جموں کشمیر میں کل مل کر مریضوں کی تعداد 18تک پہنچ گئی ۔ حکومتی ترجمان روہت کنسل نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ جمعہ کو سرینگر سے تعلق رکھنے والے 4مریضوں کے ٹیسٹ مثبت آئے جس کے ساتھ ہی جس کے ساتھ ہی تعداد 14تک پہنچ گئی ہے ۔انہوں نے مزید لکھا تھا کہ دو مریضوں کی ٹرول ہسٹری بیرون ممالک کی تھی جبکہ دو جموں کشمیر سے باہر مذہبی اجتماعی میں شرکت کرکے آئیں تھے ۔ علما کرام اور انتظا میہ کی نماز جمعہ اور دیگر باجماعت نماز معطل کرنے کی ہدایات پردرگا ہ شریف حضر ت بل اورجامع مسجد سر ینگر سمیت خانقاہوں ، زیا ر ت گاہوں، امام باڑوں اور دیگر چھوٹی بڑ ی مساجد میں نماز جمعہ کے اجتماعات منعقد نہیں ہو سکے ۔ اسی دوران دنیا بھر کے ساتھ ساتھ بھارت میں بھی کورنا وائرس کے پھیلائو کے پیش نظرلاک ڈائون اعلان کے بعد جمعہ کو مسلسل وادی کشمیر میں لاکھوں نفوس پر مشتمل آبادی گھروں میںہی محصور ہو رکر رہ گئی ۔۔ لاک ڈائون کے پیش نظر سرینگر سمیت وادی کے دوسرے اضلاع میں جمعہ کو آبادی گھروں میں ہی محصور رہی اور ہر طرف ہو کا عالم دیکھنے کو ملا ۔ شہر سرینگر سمیت وادی کشمیر کے دیگر اضلاع میں بھی لوگ دن بھر گھروں میں ہی محصور رہیں ۔جمعہ کی صبح سے ہی حسب دستور شہر سرینگر سمیت وادی کشمیر کے دوسرے اضلاع میں کرفیو جیسی بندشیں سخت سے نفاذ کی گئی تھی ۔ وادی کے دیگر علاقہ جات سے بھی اطلاع موصول ہوئی ہے کہ اکثر حساس علاقوںمیں جگہ جگہ رُکاوٹیں اور خار دار تار بچھائی گئی تھیں ۔ اس دوران وادی بھر کے تمام اضلاع و چھوٹے بڑے بازاروں میں تمام دکانیں مقفل اور کاروباری ادارے بند رہے ۔ سٹی رپورٹر نے اس ضمن میں تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ انتظامیہ نے شہر سرینگر سمیت متعدد علاقوں کو لاک ڈاون کردیا ہے۔ سڑکوں اور کاروباری اداروں کو بند کرکے لوگوں کو اپنے گھروں تک ہی محدود کردیا گیا ہے۔شہر سرینگر سمیت وادی کے دوسرے اضلاع میں سخت ترین سیکورٹی انتظامات اور سخت ترین بندشوں کے باعث آبادی گھروں میں ہی محصور ہو کر رہ گئی ۔ سرینگر کے ساتھ ساتھ ضلع اننت ناگ کے ڈاک بنگلو کھنہ بل،مٹن پائہ بگ چوک،سرنل، براکپورہ اور کئی دیگر مقامات پر پولیس عملہ کو تعینات کیا گیا ہے اور ان مقامات پر ناکے قائم کئے گئے ہیں۔ اسی طرح کی خبریں جنوبی ضلع کولگام ، شوپیان اور پلوامہ سے بھی موصول ہوئی جہاں سے نمائندوں نے اطلاع دی کہ مختلف اہم راستوں کو خار دار تاروں سے سیل کر دیا گیا تھا اور جگہ جگہ پر رکاوٹیں کھڑی کر دی گئی تھی جس کی وجہ سے لوگوں کی نقل و حرکت بری طرح سے متاثر ہوئی ۔ انہوں نے بتایا کہ عوام سے اپیل کی گئی تھی کہ وہ گھروں سے باہر نہیں آئیں ۔ ادھر شمالی کشمیر کے کپواڑہ ، بانڈی پورہ ، بارہمولہ اور وسطی ضلع گاندربل اور بڈگام سے بھی نمائندوں نے اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ ہر طرف سناٹے کا ماحول دیکھنے کو ملا اور سڑکوں پر دن بھر ابولتے نظر آئیں ۔
Comments are closed.