سرینگر کے امراض چھاتی اسپتال میں کورنا وائرس میں مبتلا شہری کی حرکت قلب بند ہونے سے موت

سرینگر کے دو معصوم بچوں کے کورنا ٹیسٹ مثبت ، مریضوں کی تعداد 11تک پہنچ گئی

مکمل لاک ڈائون کے چلتے وادی میں مسلسل آٹھویں روز بھی کرنا سے قاضی گنڈ تک آبادی گھروں میں ہی محصور

سرینگر /26مارچ : کورنا وائرس میں مبتلا سوپور کے شہری کی اسپتال میں حرکت قلب بند ہونے سے موت کے ساتھ ہی وادی کشمیر میں کورنا وائرس سے پہلی موت درج کرلی گئی ۔ ادھر سرینگر کے نٹی پورہ علاقے سے تعلق رکھنے والے دو معصوم بچوں کے ٹیسٹ کورنا وائرس کیلئے مثبت آنے کے بعد مریضوں کی تعداد 11تک پہنچ گئی ہے۔ اسی دوران کورونا وائرس کے پھیلائو کے پیش نظر جموں کشمیر انتظامیہ کی جانب سے مکمل لاک ڈائون کے اعلان کے چلتے وادی کشمیر میں جمعرات کو مسلسل آٹھویں روز بھی آبادی گھروں میں ہی محصور رہی ۔جموں کشمیر کے تمام علاقوں میں غیر اعلانیہ کرفیو کا نفاذ عمل میں لایا گیا تھا جس کے باعث ہر سو سناٹے کا منظر دیکھنے کو ملا ۔ لچوک کے ساتھ ساتھ شہر کے دیگر علاقوں میں بھی تمام دکانیں اور کاروباری مراکز بند رہے جبکہ انتظامیہ کے احکامات کے مطابق پبلک ٹرانسپورٹ بھی سڑکوں سے مکمل طور غائب رہی۔جس کے باعث ہر سو ہو کا عالم دیکھنے کو ملا ۔ ادھر انتظامیہ نے ایک بار پھر عوام سے اپیل کی ہے کہ کورنا وائرس کے روکتھام کیلئے گھروں میں رہنے کو ہی ترجیح دی جائے اور غیر ضروری طور گھروں سے باہر نہ نکلیں ۔ اسی دوران بیرون ریاستوں سے کشمیر وارد ہو رہے افراد کو کورنٹین سنیٹروں میں منتقل کرنے کا سلسلہ جاری ہے جبکہ انتظامیہ نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ جو بھی باہر سے وارد ہو وہ از خود نزدیکی نیٹروں پر رپورٹ کریں ۔ سی این آئی کے مطابق وادی کشمیر میں کورنا وائرس سے پہلی موت جمعرات کی صبح اس وقت ریکارڈ کی گئی جب شمالی قصبہ سوپور سے تعلق رکھنے والا ممتاز شہری سرینگر کے ڈلگیٹ میں امراض چھاتی کیلئے مختص اسپتال میں حرکت قلب بند ہونے سے دم توڑ بیٹھا ۔ بتا یاجاتا ہے کہ مہلوک شہری شوگر، ہائی بلڈ پریشر کے مریض بھی تھے۔ان کا آبائی علاقہ سوپور ہے اور وہ اب سرینگر کے حیدرپورہ علاقے میں سکونت پذیر تھے۔چند روز قبل ان کا کیس مثبت پایا گیا تھا۔معلوم ہوا ہے کہ جمعرات کی صبح حرکت قلب بند ہونے سے دم توڑ بیٹھا جس کے ساتھ ہی کورنا وائرس کی پہلی موت وادی میں ریکارڈ کی گئی ۔ ادھر سرینگر سے تعلق رکھنے والے دو معصوم بچوں جن میں سے ایک 7سال جبکہ دوسرا 8ماہ کی عمر کا ہے کے کورنا وائرس ٹیسٹ مثبت آنے کے ساتھ ہی وادی کشمیر میں مریضوں کی تعداد 10تک پہنچ گئی ہے ۔ جموں کشمیر حکومت کے ترجمان روہت کنسل نے اپنی ایک ٹویٹ میں اس کی تصدیق کرتے ہوئے لکھا کہ جمعرات کو سرینگر سے تعلق رکھنے والے دو بچوں کے ٹیسٹ مثبت آئے جس کے ساتھ ہی جس کے ساتھ ہی وادی میں تعداد 11تک پہنچ گئی ہے ۔انہوں نے مزید لکھا تھا کہ دونوں بچے اپنے دادا جان جو سعودی عرب سے وارد ہو اتھا اور 24مارچ کو ان کا ٹیسٹ مثبت آیا تھا کے ساتھ رابطہ رکھنے ان کے ٹیسٹ مثبت پائے گئیں ۔ ادھر وادی کشمیر میں دو بچوں کے ٹیسٹ مثبت آنے کے ساتھ ہی عوام میں خوف و دہشت کی لہر دوڑ گئی ہے اور ہر طرف تشویش کا عالم دیکھنے کو ملا رہا ہے ۔ اسی دوران دنیا بھر کے ساتھ ساتھ بھارت میں بھی کورنا وائرس کے پھیلائو کے پیش نظرلاک ڈائون اعلان کے بعد جمعرات کو مسلسل وادی کشمیر میں لاکھوں نفوس پر مشتمل آبادی گھروں میںہی محصور ہو رکر رہ گئی ۔۔ لاک ڈائون کے پیش نظر سرینگر سمیت وادی کے دوسرے اضلاع میں بدھ کو آبادی گھروں میں ہی محصور رہی اور ہر طرف ہو کا عالم دیکھنے کو ملا ۔ شہر سرینگر سمیت وادی کشمیر کے دیگر اضلاع میں بھی لوگ دن بھر گھروں میں ہی محصور رہیں ۔ جمعرات کی صبح سے ہی حسب دستور شہر سرینگر سمیت وادی کشمیر کے دوسرے اضلاع میں کرفیو جیسی بندشیں سخت سے نفاذ کی گئی تھی ۔ وادی کے دیگر علاقہ جات سے بھی اطلاع موصول ہوئی ہے کہ اکثر حساس علاقوںمیں جگہ جگہ رُکاوٹیں اور خار دار تار بچھائی گئی تھیں ۔ اس دوران وادی بھر کے تمام اضلاع و چھوٹے بڑے بازاروں میں تمام دکانیں مقفل اور کاروباری ادارے بند رہے ۔ سٹی رپورٹر نے اس ضمن میں تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ انتظامیہ نے شہر سرینگر سمیت متعدد علاقوں کو لاک ڈاون کردیا ہے۔ سڑکوں اور کاروباری اداروں کو بند کرکے لوگوں کو اپنے گھروں تک ہی محدود کردیا گیا ہے۔شہر سرینگر سمیت وادی کے دوسرے اضلاع میں سخت ترین سیکورٹی انتظامات اور سخت ترین بندشوں کے باعث آبادی گھروں میں ہی محصور ہو کر رہ گئی ۔ سرینگر کے ساتھ ساتھ ضلع اننت ناگ کے ڈاک بنگلو کھنہ بل،مٹن پائہ بگ چوک،سرنل، براکپورہ اور کئی دیگر مقامات پر پولیس عملہ کو تعینات کیا گیا ہے اور ان مقامات پر ناکے قائم کئے گئے ہیں۔ اسی طرح کی خبریں جنوبی ضلع کولگام ، شوپیان اور پلوامہ سے بھی موصول ہوئی جہاں سے نمائندوں نے اطلاع دی کہ مختلف اہم راستوں کو خار دار تاروں سے سیل کر دیا گیا تھا اور جگہ جگہ پر رکاوٹیں کھڑی کر دی گئی تھی جس کی وجہ سے لوگوں کی نقل و حرکت بری طرح سے متاثر ہوئی ۔ انہوں نے بتایا کہ عوام سے اپیل کی گئی تھی کہ وہ گھروں سے باہر نہیں آئیں ۔ ادھر شمالی کشمیر کے کپواڑہ ، بانڈی پورہ ، بارہمولہ اور وسطی ضلع گاندربل اور بڈگام سے بھی نمائندوں نے اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ ہر طرف سناٹے کا ماحول دیکھنے کو ملا اور سڑکوں پر دن بھر ابولتے نظر آئیں ۔ ادھر جموں سے بھی ملی اطلاعات کے مطابق جموں میں بھی دن بھر بندشوں کے باعث لوگ گھروں میں ہی محصور ہو کر رہ گئے ۔اسی دوران معلوم ہوا ہے کہ سرکاری احکامات کو نظر انداز کرنے والوں کے خلاف انتظامیہ متحرک ہو گئی ہے اور جو بھی غیر ضروری طور گھروں سے باہر نکلتے ہیں ان کے خلاف کیس درج کر لیا جاتا ہے جبکہ گاڑیاں بھی ضبط کی جاتی ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ گزشتہ دو دن سے سینکڑوں افراد کے خلاف کیس درج کر لیا گیا ہے جبکہ کئی گاڑیاں بھی ضبط کر لی گئی ہے ۔(سی این آئی )

Comments are closed.