کورنا وائرس کے پیش نظر ہوائے اڈے بند ہونے سے جموں کشمیر کا رابطہ منقطع
مختلف شہروں میں پھنسے کشمیری لوگ در درد کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ، کشمیر اپس لانے کیلئے اہلخانہ کی سرکار سے اپیل
سرینگر/24مارچ: کوروناوائرس کے نتیجے میں ہوائی اڈے بند ہونے کے نتیجے میں بیرون وادی اور بیرون ممالک پھنسے طلبہ ، تاجر اور دیگر افراد سخت پریشانیوں میں مبتلاء ہوچکے ہیں کیوں کہ کسی بھی جگہ سے کوئی ہوائی جہاز پرواز نہیں کرپارہا ہے جس کے نتیجے میں مذکورہ افراد اپنے گھر بار سے دور پھنس گئے ہیں ان کے اہلخانہ نے یوٹی جموں کشمیر سرکار سے اپیل کی ہے کہ ان کو واپس اپنے وطن لانے کیلئے اقدامات اُٹھائے جائیں ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق کوروناوائرس کی وجہ سے عالمی سطح پر لاک ڈاون نے جہاں زندگی مفلوج کرکے رکھ دی ہے وہیں پر جموں کشمیر سے تعلق رکھنے والے طلبہ ، تاجر اور دیگر افراد اپنے گھروں سے دور ہزاروں کلو میٹر مسافرت کی زندگی گزارنے پر مجبور ہوگئے ہیںکیوں کہ ہوائی جہاز اس وقت پرواز نہیں کررہے ہیں اور یہ لوگ مختلف ممالک اور مختلف ریاستوں میں پھنس گئے ہیں ۔ دنیاکے مختلف شہروں ور جگہوں پر تعلیم حاصل کرنے کی غرض سے جموں کشمیر سے تعلق رکھنے والے طلبہ اور تاجروں کے علاوہ دیگر افراد کے اہلخانہ نے اس صورتحال پر سخت تشویش کااظہار کرتے ہوئے یوٹی جموں کشمیر انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ ان کے عزیزوں کی وطن واپسی کیلئے اقدامات اُٹھائیں ۔ یادرہے کہ عالمی وبائی وائرس کورونا کے تیزی کے ساتھ پھیلنے کے نتیجے میں دنیا کے اکثر ممالک نے لاک ڈاون کیا ہوا ہے اور کسی بھی جگہ سے کوئی پرواز نہیں اُٹھ رہی ہے جبکہ جموں کشمیر سرکار نے بھی ائر پورٹوں کو بند کردیا ہے تاکہ کوئی بھی شخص وادی میں داخل ہو سکے تاہم مختلف جگہوں پر مختلف کاموں کے سلسلے میں کشمیریوں کی بڑی تعداد اگرچہ واپس آچکی ہے تاہم ابھی بھی 80فیصدی افراد اپنے گھروں سے دور ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ ملک کی مختلف ریاستوں کے ساتھ ساتھ بیرون ممالک میں درجنوں کی تعداد میںکشمیری طالب علم اور دیگر تاجر پھنسے ہوئے ہیں اور انہیں گھر واپسی کیلئے کوئی راستہ نہیں ہے ۔ جبکہ گزشتہ شام بنگلور ہوائی اڈے پر درجنوں کشمیری طالبہ نے ہوائی خدمات بند ہونے پر احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا تھا انہیں گھر واپس روانہ کیا جائے ۔ ( سی این آئی )
Comments are closed.