کشمیر میں کورونا وائرس کا خوف،اہم قصبوں میں لوگوں کی چہل پہل میں کمی،تاریخی تجارتی مرکز لالچوک بھی متاثر
ریاستی ہائی کورٹ کے اندر عام لوگوں کے داخلہ پر پابندی عائد
سرینگر/ 16مارچ: مہلک کورونا وائرس کے پھیلاو کے سبب کشمیر میں خوف و دہشت کی لہر جاری ہے جس کے نتیجے میں وادی کے اہم قصبوں اور بازاروں میں لوگوں کی چہل پہل میں کافی حد تک کمی واقع ہوئی ہے۔ادھر تجارتی مرکز لالچوک کے میں بھی عوامی چہل پہل پر منفی اثرات دیکھنے کو مل گئے ہیں۔جبکہ کشمیر ہائی کورٹ میں عام لوگوں کے داخلے پر سختی سے پابندی عائد کردی گئی ہے۔کشمیر نیوز ٹرسٹ کے مطابق عالمی سطح پر کورونا وائرس کی قہر سامانیاں کی وجہ سے پورے کشمیر میں خوف وہراس کی لہر جاری ہے۔جس کی وجہ سے اہم قصبوں،تجارتی مراکز اور دیگر مقامات پر لوگوں کی چہل پہل نفی کے برابر دیکھنے کو مل رہی ہے۔کے این ٹی کے مطابق معروف تجارتی مرکز لالچوک میں بھی آج لوگوں کی چہل پہل نفی کے برابر رہی،جس کے نتیجے میں دکاندار بھی کافی مایوس نظر آرہے تھے۔عالمگیر وباکورونا وائرس کی روکتھام کیلئے ریاستی انتظامیہ نے 2157 افراد زیر نگراں رکھنے کے علاوہ 101 نمونوں میں سے 87 نمونے منفی جبکہ 2کی رپورٹ مثبت آنے کی تصدیق کی ہے۔کورونا وائرس میں عالمی سطح پر پھیلاو کے پیش نظر وادی کے عوام میں مسلسل خوف و دہشت پائی جارہی ہے۔قابل ذکر ہے کہ گذشتہ ہفتے ریاستی انتظامیہ نے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے جموں و کشمیر میں یونیورسٹی سطح تک تمام نجی و سرکاری تعلیمی ادارے31 مارچ تک بند،جبکہ بورڈ امتحانات اپنے مقرر شدہ تاریخوں پر ہونے کے احکامات صادر فرمائے ہیں۔بھوپندر کمار نے عوام سے اپیل کی تھی کہ وہ پر ہجوم مقامات کا دورہ نہ کرے اور بلاوجہ سفر کرنے سے پرہیز کرے۔لوگوں سے افواہوں پر توجہ نہ دینے کی اپیل کرتے ہوئے ڈائریکٹر این ایچ ایم نے کہا تھا کہ لوگوں کو ہر طرح کی احتیاط برتنی چاہیے اور صاف صفائی کا خاص خیال رکھا جانا چاہیے۔علامات پائی جانے کی صورت میں فورا ڈاکٹر سے رابطہ کیا جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ صورتحال پر کڑی نگاہ رکھی جارہی ہے۔انتظامیہ نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ اگر انہوں نے کورونا وائرس سے متاثرہ کسی بھی ملک کا دورہ کیا ہے تو وہ رضاکارانہ طور اپنے سفر کی تفصیلات حکام دیں۔ڈائریکٹر نے کہا کہ اس بیماری کے پھیلا کو موثر طور روکا جاسکتا ہے۔اسی مقصد کے لئے کورونا وائرس کے بارے میں معلومات عام کی جارہی ہے۔بھوپندر کمار نے مزید کہا کہ علامات اور سفری تفصیلات کی معلومات دینے کے لئے جموں اور سرینگر ائیر پورٹز پر مخصوص کانٹر قائم کئے گئے ہیں۔انہوں نے کہا تھا کہ بیرون ریاستوں سے جموں وکشمیر آنے والے مسافروں کی لکھن پور او رلور منڈا میں سکریننگ کی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ جموں ، کٹرا اور ادھمپور ریلوے سٹیشنز پر ہیلپ ڈیسک قائم کئے جاچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے سماجی، مذہبی یا سیاسی اجتماعات منعقد نہ کرنے کی لوگوں کو صلاح دی بھی دی تھی۔ادھر کشمیر ہائی کورٹ نے بھی آج کورٹ میں لوگوں کے داخلے پر سختی سے پابندی عائد کی تھی جس کی وجہ سے کورٹ کے مین گیٹ پر تعینات عملہ سخت متحرک تھا۔
Comments are closed.