لیتہ پورہ پلوامہ حملے میں گرفتار باپ بیٹی سمیت دیگر ملزمان پیش عدالت

این آئی کی خصوصی عدالت نے تمام ملزمان کو 15روزہ عدالتی تحویل میں بھیج دیا

سرینگر/16مارچ: قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے ) کی ایک خصوصی عدالت نے پلوامہ حملے میں گزشتہ ہفتے پلوامہ میں گرفتار کئے گئے باپ بیٹی اور دیگر ملزمان کو 15روزہ عدالتی تحویل میں بھیج دیا ۔ خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے لیتہ پورہ پلوامہ حملے کے سلسلے میں این آئی اے نے پلوامہ کے ہاکری پورہ اور دیگر علاقوں میں چھاپوں کے دوران باپ بیٹی سمیت چار افراد کی گرفتاری عمل میں لائی تھی ۔ سی این آئی کے مطابق لیتہ پورہ پلوامہ فدائین حملے میں مبینہ طور ملوث باپ بیٹی سمیت دیگر ملزمان کوسوموار کے روز جموں میں این آئی اے عدالت میں پیش کیا گیا ۔ بتایا جاتا ہے کہ تمام ملزمین شاکر بشیر، پیر طارق اور ان کی بیٹی انشا جان عباس راتھر، واعظ الاسلام کواین آئی اے عدالت میں پیش کیا گیا جہاں سے این آئی اے کی خصوصی عدالت نے تمام ملزمان کو 15روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر بھیج دیا ۔ قابل ذکر ہے کہ گزشتہ سال ما ہ فروری میں لیتہ پورہ پلوامہ میں سی آر پی ایف کانوائی پر فدا¾ین حملہ ہوا جس میں 40سے زائد سی آر پی ایف اہلکار ہو گئے ۔ حملے کے سلسلے میں گزشتہ ہفتے این آئی اے کی ٹیم نے پلوامہ کے ہاکری پورہ اور کریم آباد علاقوں میں چھاپے ڈالیں جس دوران ہاکری پورہ گاوں میں طارق احمد شاہ ولد محمد مقبول شاہ کے رہائشی مکان میں چھاپہ مار کارروائی کی تھی۔ اس دوران انہوں نے باپ بیٹی کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا تھا۔ باپ بیٹی کو حراست میں لینے سے قبل جنوبی کشمیر کے کاکہ پورہ علاقے سے تعلق رکھنے والے شاکر بشیر ماگرے کو گرفتار کیا گیا تھا۔بائیس برس کے شاکر بشیر پیشے سے دکاندار ہیں اور انہیں جیش محمد تنظیم کا معاون بتایا جا رہا ہے.

Comments are closed.