ایک طرف جموں کشمیر کے کئی اضلاع میں دفعہ 144نافذ، دوسری طرف مسافر گاڑیوں میں حد سے زیادہ مسافروں کو لادا جارہاہے

سرینگر/16مارچ: جموں کشمیر کے مختلف اضلاع میں کوروناوائرس کوپھیلنے سے بچاﺅ کی ایک تدبیر کی صورت میں دفعہ 144نافذ کیا گیا ہے تاکہ لوگ بھیڑ بھاڑ سے دور رہیںتاہم مسافرگاڑیوں میں گنجائش سے زیادہ مسافروں کو جانوروں کی طرح لادا جاتا ہے اور مسافر گاڑیوںمیں ایک دوسرے پر لگ چڑھے ہوئے ہوتے ہیں جو اس وائرس کے پھیلنے میں کام کرسکتا ہے ۔کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق عالمی سطح پر کوروناوائرس کووڈ 19سے بچنے اور اس پر قابو پانے کےلئے کئی طرح کے اقدامات اُٹھائے جارہے ہیں اور جموں کشمیر انتظامیہ بھی اس حوالے سے سخت سنجیدہ ہے اور جموں کشمیر کے کئی اضلاع میں دفعہ 144لگادیا گیا ہے تاکہ لوگ کسی جگہ بھیڑ جمع نہ کرسکیں ۔اس طرح کے اقدامات اگرچہ قابل سراہناہے تاہم یہاں مختلف روٹوں پر چلنے والی مسافر گاڑیوں میں لوگوں کو جانوروں کی طرح ہانکا جارہا ہے جس سے مذکورہ وائرس کے زیادہ پھیلنے کا اندیشہ بڑجاتا ہے ۔ بٹہ مالو،لالچو، خمانی چوک،سپدن بڈگام روٹوں پر چلنے والی ٹا ٹا گاڑیوں میں مسافروں کو ایک کے اوپر ایک کو لادکر انکی زندگیوں سے کھیلا جاتا ہے اسی طرح دیگر دور دراز علاقوں میں چلنے والی گاڑیوں میں بھی مسافروںکو گنجائش سے زیادہ لادا جاتا ہے ۔ اس ضمن میں عوامی حلقوںنے سخت تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر چہ کوروناوائرس کے روکتھام کےلئے کئی طرح کے اقدامات اُٹھائے جارہے ہیں تاہم مسافرگاڑیوں کو بھی اس بات کا پابند بنایا جائے کہ گاڑیوں میں مسافروں کو حد سے زیادہ نہ بھرا جائے ۔ عوامی حلقوںنے کہا ہے کہ اگر کوئی متاثر شخص گاڑی میں چڑھ جاتا ہے تو جتنے بھی لوگ گاڑی میں ہوں گے سب کے سب متاثر ہونے کا اندیشہ ہے اسلئے مسافر گاڑیوں میں اُتنے ہی مسافروں کو چڑھنے کی اجازت دی جانی چاہئے جتنی گاڑیوں میں گنجائش ہوتی ہے تاکہ لوگ محفوظ رہ سکیں ۔ یاد رہے کہ عالمی وبائی وائرس کووڈ 19دنیا بھر میں تیزی کے ساتھ پھیل رہا ہے اور اب تک جموں کشمیر میں بھی دو اشخاص اس وائرس میں مبتلاءپائے گئے ہیں جبکہ درجنوں لوگوںکو طبی نگہداشت میں رکھا گیا ہے جن کے خون کے نمونے ٹسٹ کےلئے بھیج دئے گئے ہیں ۔ (سی این آئی )

Comments are closed.