پہلگام حملہ: دہشت گردوں کے سہولت کاروں کے خلاف کریک ڈاون مزید وسیع

سری نگر،5مئی

سری نگر پولیس نے کالعدم دہشت گرد تنظیموں سے وابستہ افراد کے خلاف کارروائیوں کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام سے متعلق قوانین (یو اے پی اے) کے تحت درج مقدمات کی تفتیش میں مزید تیزی لائی ہے۔ اس سلسلے میں شہر کے مختلف علاقوں میں بڑے پیمانے پر تلاشی مہم جاری ہیں، جن کا مقصد دہشت گردی کے نیٹ ورک کو توڑ کر امن مخالف ڈھانچے کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا ہے۔
پولیس کے مطابق سری نگر کے مختلف علاقوں میں ان افراد کے گھروں پر چھاپے مارے گئے جو ماضی میں مختلف سنگین مقدمات میں ملوث پائے گئے ہیں۔۔
پولیس کے مطابق، چھاپہ مار کارروائیوں کا مقصد دہشت گرد تنظیموں کے نیٹ ورک کو توڑنا اور ان کے سہولت کاروں کو قانون کے کٹہرے میں لانا ہے۔ چھاپے مکمل قانونی عمل، ایگزیکٹو مجسٹریٹس اور آزاد گواہوں کی موجودگی میں مارے گئے۔
پولیس کے مطابق، جن مشتبہ افراد کے گھروں پر چھاپے مارے گئے، ان میں درج ذیل نام شامل ہیں:
بشیر احمد بٹ ولد عبدالعزیز بٹ، ساکن سوزیتھ — جن کے خلاف پولیس تھانہ راجباغ میں سال 2018 میں ایف آئی آر نمبر 73/2018 زیر دفعات 13 اور 16 یو اے پی اے کے تحت مقدمہ درج ہے۔
توحید احمد ولد عبد الخالق، ساکن گوری پورہ سوزیتھ — انہی دفعات اور اسی مقدمہ نمبر کے تحت (73/2018) پولیس تھانہ راجباغ میں نامزد ہیں۔
عاشق بشیر نجار ولد بشیر احمد نجار، ساکن سوئٹنگ — ان کے خلاف پولیس تھانہ مائسمہ میں ایف آئی آر نمبر 05/2022 (دفعہ 302، 307 آئی پی سی، 7/27 آرمز ایکٹ، اور یو اے پی اے کی دفعات 18، 19، 20) اور پولیس تھانہ خانیار میں ایف آئی آر نمبر 19/2022 (دفعہ 304، 468 آئی پی سی، آرمز ایکٹ اور یو اے پی اے) کے تحت مقدمات درج ہیں۔
سالک مہراج ڈار ولد مہراج الدین ڈار، ساکن سوئٹنگ — ان کے خلاف پولیس تھانہ نوگام میں ایف آئی آر نمبر 20/2023 اور زیر دفعہ 121 اے آئی پی سی، 13، 18، 39 یو اے پی اے کے تحت کیس درج ہے۔
عمر عادل ڈار ولد غلام حسن ڈار، ساکن سوئٹنگ — ان پر بھی پولیس تھانہ نوگام میں ایف آئی آر نمبر 20/2023 اور زیر دفعات 120 بی، 121 آئی پی سی اور یو اے پی اے کی متعدد دفعات (13، 18، 39، 40) کے تحت الزامات عائد ہیں۔
بلال احمد میر عرف "ففو” ولد غلام محمد میر، ساکن پاری پورہ — ان کے خلاف قومی تحقیقاتی ایجنسی (NIA) نے ایف آئی آر نمبر 29/DLI/21 کے تحت کیس درج کیا ہے۔
برہان نذیر خشو ولد نذیر احمد خشو، ساکن بیرونی کاٹھی دروازہ، رعنا واری — ان کے خلاف پولیس تھانہ خانیار میں ایف آئی آر نمبر 48/2024 دفعہ 109 بی این ایس اور یو اے پی اے کی دفعات 13، 16، 19، 20، 39 کے تحت کیس درج ہے، جبکہ انہیں پولیس تھانہ رعنا واری میں 2016 میں درج دو مقدمات (FIR No. 70/2016 اور 126/2016) میں بھی پبلک سیفٹی ایکٹ (PSA) کے تحت حراست میں لیا گیا تھا۔
عاشق ملک ولد عبد الخالق ملک، ساکن پنزی نارہ— ان کے خلاف پولیس تھانہ پاری پورہ میں ایف آئی آر نمبر 30/2018 آرمز ایکٹ کی دفعہ 7/27 کے تحت اور ایک الگ مقدمے (FIR No. 280/217) میں متعدد دفعات بشمول 147، 148، 149، 152، 336، 341، 307 آر پی سی، 7/25 آرمز ایکٹ اور ایکسپلوسو سبسٹینس ایکٹ کے تحت کیس درج ہیں۔ انہیں بھی پی ایس اے کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔
اشفاق احمد وانی ولد محمد امین وانی، ساکن ہمدانیہ کالونی، سیکٹر 4/A پولیس نے ان کے گھر کی بھی تلاشی لی تاہم مقدمہ کی تفصیل سامنے نہیں آئی۔
مدثر احمد میر ولد محمد سلطان میر، ساکن ملک پورہ برتھنہ — ان کے خلاف پولیس تھانہ پاری پورہ میں ایف آئی آر نمبر 127/2022 کے تحت آرمز ایکٹ اور یو اے پی اے کی دفعات 13، 16، 18، 38، 39 کے تحت کیس درج ہے۔ یہ بھی پی ایس اے کے تحت نظربند رہے ہیں۔
عرفان احمد لون ولد محمد عبداللہ لون، ساکن بلال کالونی، قمرواری — ان پر ایف آئی آر نمبر 163/2018 کے تحت آرمز ایکٹ کی دفعہ 7/25 کے تحت پولیس تھانہ پٹن میں کیس درج ہے۔
عرفان احمد سیرُو، ساکن خانقاہِ سوختہ، نوا کدل — ان کے خلاف ایف آئی آر نمبر 156/2024 پولیس تھانہ صفاکدل میں درج ہے جس میں یو اے پی اے کی دفعات 13، 19، 39 شامل ہیں۔
نصیر احمد میر ولد محمد اشرف میر، ساکن صدر بل، حضرت بل — ان پر دو مقدمات درج ہیں۔ پہلا کیس پولیس تھانہ نگین میں ایف آئی آر نمبر 02/2020 (دفعہ 307، 120-بی آئی پی سی، ایکسپلوسیو سبسٹینس ایکٹ، اور یو اے پی اے کی دفعات 16، 18) کے تحت جبکہ دوسرا مقدمہ ایف آئی آر نمبر 109/2019 میں انہی دفعات کے تحت درج ہے۔
پولیس کے مطابق، ان کارروائی کا مقصد نہ صرف شواہد جمع کرنا ہے بلکہ دہشت گردی کی کسی بھی ممکنہ سازش کو بے نقاب کرکے قومی سلامتی کو یقینی بنانا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اگر کسی شخص کو ملک دشمن یا تخریبی سرگرمیوں میں ملوث پایا گیا تو اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔
سرینگر پولیس نے اعادہ کیا کہ وہ شہر میں امن و امان کی فضا کو برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہے اور دہشت گردی کے کسی بھی نیٹ ورک یا اس کی حمایت کرنے والے افراد کو بخشا نہیں جائے گا۔

Comments are closed.