کورونا وائرس:جموں کشمیر میں 2157افراد کو شبہ کی بنیاد پر طبی نگہداشت میں رکھاگیا
ضلع انتظامیہ سرینگر نے پبلک پارکوں اور باغا ت کو تاحکم ثانی بند کر نے کا حکمنامہ جاری کیا
سرینگر/16مارچ: جموں وکشمیر انتظامیہ نے کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لئے 2157 افراد کو نگرانی میں رکھا ہے۔جبکہ ملک بھر میں مہلک وائرس میں مبتلاءہونے والوں کی تعداد 110ہوگئی ہے جبکہ اب تک دو افراد ہلاک ہوگئے ہیں اس کے علاوہ 10افراد کو ہسپتالوں سے ڈسچارج کیا گیا ہے ۔ادھرکو رونا وائر س کے پےش نظر انتظا مےہ نے تمام پبلک پارکوں اور باغا ت کو تاحکم ثانی بند کر نے کا حکم دے دےا ہے۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق جموں کشمیر میں نوول کورونا وائرس سے متعلق جاری کئے گئے روزانہ میڈیا بلیٹن کے مطابق مشتبہ معاملات کے ضابطے میں آئے 2157 مسافروں اور افراد کو نگرانی میں رکھا گیا ہے جبکہ 1829 افراد کو گھروں میں ہی کورنٹائن کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں اسپتالوں میں کورنٹائن کئے گئے افراد کی تعداد 29 ہے جبکہ 131 افراد کو گھروں میں ہی نگرانی میں رکھا گیا ہے۔بلیٹن کے مطابق 101 نمونے جانچ کے لئے بھیجے گئے ہیں ، جن میں سے 87 منفی پائے گئے جبکہ دو معاملات کے نمونے مثبت پائے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ 12 معاملات کی رپورٹیں 15 مارچ 2020 تک آنے کی توقع ہے۔ 168 افراد نے 28 دنوں کی نگرانی کا دورانیہ مکمل کیا ہے۔ بلیٹن میں مزید کہا گیا ہے کہ گھروں میں کورنٹائن کئے گئے افراد اور ان کے افراد خانہ سے کہا گیا ہے کہ وہ مقامی نگرانی ٹیموں اور صحت حکام کے ساتھ تعاون کریں اور گھروں کی کورنٹائن کے لئے مرکزی وزارت صحت اور خاندانی بہبود کی طرف سے جاری کئے گئے رہنما خطوط پر سختی سے عمل کریں۔ادھربھارت بھر میں کوروناوائرس میں مبتلاءافراد کی تعداد بڑھ کر 110ہوگئی ہے جبکہ اب تک 2کی موت واقع ہوئی ہے ۔ سرکاری اعداد وشمار کے مطابق اب تک مختلف ہسپتالوں سے 10افراد کو ڈسچارج کیا گیا ہے ۔عوام الناس سے کہا گیا ہے کہ وہ نگرانی کے عمل کو مستحکم کریں اور بیرون ملک سفرسے متعلق تفاصیل مقامی صحت حکام کو از خود پیش کریں۔ اس کے علاوہ تمام سماجی، مذہبی اور سیاسی تنظیموں سے کہا گیا ہے کہ وہ بڑے اجتماعات سے اجتناب کریں۔ جاری کی گئی ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ صحت مند افراد کو میڈیکل ماسکس کا استعمال نہیں کرنا چاہیے کیونکہ ایسا کرنے سے سیکورٹی کا ایک غلط تاثر پیدا ہوتا ہے اور ہاتھ دھونے جیسی اہم اقدامات نظر انداز ہوجاتے ہیں۔ دراصل ماسکوں کا زیادہ دیر تک استعمال کرنے یا ڈسپوزبل ماسکس 6 گھنٹوں سے زیادہ تک استعمال کرنے یا بار بار ایک ہی ماسک استعمال کرنے سے انفیکشن کا زیادہ خطرہ لاحق رہتا ہے۔ایڈوائزری میں سماجی رابطے کو برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ گبھرائیں نہیں بلکہ غیر ضروری سفر کو ترک کریں۔ اس کے علاوہ پبلک ٹرانسپورٹ کے استعمال کو اجتناب کریں۔ علاوہ ازیں بھیڑ بھاڑ والے علاقوں اور بڑے بڑے اجتماعات سے دور رہیں۔ لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ صفائی ستھرائی کے بنیادی اصولوں پر عمل کریں اور باربار صابن سے اپنے ہاتھ دھوئیں۔ کھانستے یا چھینکتے وقت رومال کا استعمال کرنا بھی لازمی قرار دیا گیا ہے۔ اگر کسی شخص کو بخار ہو ، کھانسی آتی ہو یا سانس لینے میں تکلیف محسوس ہو رہی ہو تو وہ جلد از جلد صحت حکام کے ساتھ رابطہ قائم کرسکتا ہے۔غلط فہمیوں کو دور کرنے کے لئے لوگوں سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ صرف سرکار کی طرف سے جاری کی گئی جانکاری پر ہی بھروسہ کریں۔ یہ جانکاری سرکار کی طرف سے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا میں روزانہ میڈیا بلیٹنوں کے ذریعے جاری کی جاتی ہے۔ادھرکو رونا وائر س کے پےش نظر انتظا مےہ نے تمام پبلک پارکوں اور باغا ت کو تاحکم ثانی بند کر نے کا حکم دے دےا ہے۔ اس دوران سنڈ ے مارکےٹ کے بعد پےر کو الچوک مےں موجود مکہ مار کےٹ بھی بند رکھاگےا ہے۔ اطلاعات کے مطابق مہلک کورونا وائرس کے امکانات اور علامات کے پیش نظر سرینگر میں تمام پارکس اور باغات کو بند کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ضلع انتظامیہ نے احکامات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر سرینگر میں تمام پارکس اور باغات بند رہیں گے۔ ضلع ترقیاتی کمشنر ڈاکٹر شاہد اقبال چودھری نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ اگلے احکامات جاری کرنے تک سرینگر میں تمام پارکس اور باغات بند رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ احتیاطی تدابیر کو عملی جامہ پہنانے میں لوگوں کے تعاون کو سراہا گیا ہے۔ احتیاطی اقدام کی عمل آوری کے لئے عوام کا تعاون قابل داد ہے۔
Comments are closed.