’’اسکول چلیں ہم ‘‘:چھ ماہ کے طویل وقفے کے بعد وادی کشمیر میں تعلیمی ادارے دوبارہ کھل گئے

شہر سرینگر اوردیگر قصبہ جات میں سکولی بچوں کی آواجاہی سے بازاروں میں رونق لوٹ آئی

سرینگر 24فروری : وادی کشمیر میں سوموار کو قریب 6ماہ بعد دوبارہ سکول کھل گئے اور تمام تعلیمی اداروں میں آج سے باضابطہ درس و تدریس کا کام شروع ہوا ۔ ادھرچھوٹے بچے سکول وردیوں میں اپنے اپنے سکولوں کی طرف رواں دواں تھے جس سے شہر سرینگر سمیت وادی کی تمام سڑکوں پر سکولی بچوں کی آواجاہی سے ویران بازاروں میں دوبارہ رونق لوٹ آئی ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق گذشتہ برس ماہ اگست کی 5تاریخ سے وادی کشمیر میں تمام سکولی ادارے بند رہے جبکہ سکولوں میں بھی کام کاج ٹھپ ہوکے رہ گیا اور حالات مخدوش ہونے کے نتیجے میں پرائمری سطح سے ہائر سیکنڈریوں میں تعلیمی سرگرمیاں بند رہیں اس ددوران ماہ نومبر سے انتظامیہ نے سکولوں کیلئے سرمائی تعطیلات کا اعلان کیا تھا اوروادی میں تمام سکولوں کو بند رکھنے کا حکم دیا گیا تھا اور آج قریب 6ماہ بعد وادی میں تمام چھوٹے بڑے تعلیمی ادارے دوبارہ کھل گئے ۔ سوموار کو وادی میں تمام پرائیوٹ و سرکاری سکول و کالج دوبارہ کھلنے کے نتیجے میں شہر سرینگر سمیت وادی کے دیگر قصبہ جات میں بڑے طلبہ و چھوٹے بچے مختلف قسم کی سکول وردیوں میں اپنے اپنے سکولوں کی طرف رواں دواں تھے سکولی بچوں کی آوا جاہی سے بازاروں میں رونق لوٹ آئی۔آج صبح سکولی بچوں اور بچیوں کو وردیوں میں ملبوس سکول گاڑیوں کا انتظار کرتے ہوئے دیکھا گیا جبکہ کالجوں میں بھی طلبہ کی حاضری ٹھیک رہی ۔واضح رہے کہ مرکزی سرکار کی جانب سے گذشتہ برس 5اگست کو جموں کشمیر کو دو حصوںمیں بانٹ کر مرکزی سرکار نے ریاست کا درجہ ختم کرکے خصوصی پوزیشن منسوخ کرنے کا اعلان کیا جبکہ پانچ اگست کی شب ہی وادی بھر میں سخت ترین بندشوں کے علاوہ مواصلاتی نظام پر بھی مکمل قدغن لگائی گئی تھی ۔ سخت ترین بندشوں اور غیر اعلانیہ ہڑتال کے نتیجے میں وادی بھر میں تعلیمی سرگرمیاں بھی ٹھپ ہوئیں اور اگست ، ستمبر اکتوبر اور نومبر تک تعلیمی اداروں میں تعلیمی سرگرمیاں ٹھپ رہیں جبکہ طلبہ غیر حاضر رہے جس کے بعد انتظامیہ نے نومبر مہینے میں ہی سرمائی تعطیلات کا اعلان کیا گیا تھا اور آج قریب قریب چھ ماہ بعد وادی میں تمام چھوٹے بڑے سکول دوبارہ کھل گئے ۔(سی این آئی )

Comments are closed.