ہیرتھ کا تہوار جوش و خروش کے ساتھ منایاگیا، گھروں اور مندروں میں وٹک پوجا کااہتمام
سرینگر/21فروری/کے این ٹی //مہا شیوراتری یعنی ’’ہیرتھ‘‘ کا تہوار پیر کو انتہائی جوش و خروش کے ساتھ منایا گیا جس کے دوران شہر سرینگر سمیت وادی کے مختلف مندروں میں خصوصی پوجاپاٹ کا اہتمام کیاگیا۔اس موقعہ پر وادی کشمیر کے کئی علاقوں میں ایک مرتبہ پھر مذہبی بھائی چارے کی روایات کو دہراتے ہوئے مسلمانوں نے پنڈتوں کو مبارکباد دی اور مٹھائیاں تقسیم کیں۔ کشمیر نیوز ٹرسٹ کے مطابق کشمیری پنڈتوں کے سب سے بڑے تہوار ’ہیرتھ‘ کی چار دنوں تک جاری رہنے والی روایتی تقریبات جمعرات کے روز سے شروع ہوگئی ہیں۔ہندو مذہب کے مطابق یہ تہوار بھگوان شیو اور دیوی پاروتی کی شادی کی خوشی میں منایا جاتا ہے لیکن مہاشیوراتری کا تہوار ،جس کو وادی کشمیر میں عرف عام میں ’’ہیرتھ‘‘ کہتے ہیں پوری ریاست میں مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ منایاگیا۔ کشمیری پنڈتوں کیلئے انتہائی اہمیت کے حامل اس تہوار کے موقعہ پر شہر سرینگر سمیت وادی کے مختلف مندروں میں خصوصی پوجاپاٹ کا اہتمام کیاگیا اور دن بھرمندروں کے آس پاس غیر معمولی چہل پہل رہی۔ انتظا میہ نے مہا شیو یاتری کے پیش نظر مچھلیوں کے موبائل مارکیٹنگ قائم کئے تھے جس کی وجہ سے گذشتہ کئی دنوں سے پنڈت برداری کے لوگ مچھلیاں خریدتے دیکھے گئے۔ پائین شہر کے گنپت یار مندر،امیرا کدل کے ہنومان مندر اور شنکر اچاریہ مند ر میں شیو راتری کے سلسلے میں پوجا پاٹ کی خصوصی تقریب منعقد ہوئی جس میں پنڈتوں نے انکی وادی واپسی اور ریاست میں امن و آشتی کے لئے خصوصی دعائیں مانگیں۔ سیکورٹی فورسز کیمپوں میں بھی اس حوالے سے پوجا پاٹ کا اہتمام کیا گیا۔ شہر کے مختلف علاقوں میں مقیم پنڈتوں نے مندروں میں حاضری دی اور اس دوران مقامی مسلمان حسب روایت انہیں مباکباد دینے کے لئے گئے اور پنڈتوں میں مٹھائیاں تقسیم کیں۔بارہمولہ، بڈگام ٖ،گاندربل،اننت ناگ،مٹن،پلوامہ اور دیگر اضلاع سے بھی ہیرت کی مقدس تقاریب کے اہتمام کی خبریں موصول ہوئی ہیں۔ کولگام ،بانڈی اور دیارنامی علاقوں میں رہنے والے ہندؤوں نے لگامہ مندر میں پوجا پاٹ کا اہتما م کیا۔بارہمولہ قصبہ میں واقع مندراور شلپتری مندر خانپورہ میں علی الصبح خصوصی تقاریب منعقد ہوئیں جن میں قصبے میں مقیم کشمیری پنڈتوں کی ایک بڑی تعداد نے حصہ لیا۔مورن پلوامہ، بڈگام اور نکس پلوامہ ،مٹن،اننت ناگ، کھیر بھوانی ،قاضی گنڈ اوردیگر مقامات میں بھی پوجا پاٹ کا اہتمام کیاگیا۔ ادھر جموں کے مختلف علاقوں میں قائم کشمیری مائیگرنٹ پنڈتوں کے کیمپوں اور بستیوں میں بھی مہا شیوراتری کا تہوار جوش و خروش کے ساتھ منائے جانے کی اطلاع موصول ہوئی ہے جہاں وادی کے مختلف علاقوں سے آئے مسلمانوں نے اپنے پرانے پڑوسیوں اور دوستوں کے پاس جاکر انہیں مبارکباد پیش کی۔ جموں شہر میں خاصی چہل پہل اور گہما گہمی تھی جبکہ جموں شہر کے تمام مندروں جن میں زیادہ تر شو مندر شامل ہیں میں ہندؤ فرقے سے وابستہ لوگوں نے خصوصی پوجا پاٹ کیا۔ جموں میں رہائش پذیر کشمیری مائیگرنٹ پنڈتوں نے بھی اپنے روایتی طور اس تہوار کو بطور ہیرتھ منایا۔ جموں خطے کے دوسرے تمام علاقوں میں مہاشوراتری کا تہوار مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ منائے جانے کی اطلاع ہے۔ مذکورہ تہوار کے سلسلے میں جموں شہر کے بازاروں میں دن بھر خاصی بھیڑ باڑ اور گہما گہمی تھی۔مہاشیوراتری جو کشمیری میں ’ہیرتھ‘ کے نام سے مشہور ہے، مجموعی طور سارے ہندوں کا مقدس تہوار ہے لیکن کشمیری پنڈتوں میں اس تہوار کو نہ صرف غیر معمولی اہمیت حاصل ہے بلکہ اس تہوار سے کشمیر کی پنڈت برادری اپنی تہذیبی اقدارکا خاص خیال بھی رکھتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ کشمیری پنڈت دیگر ہندوؤں کے مقابلہ میں اس تہوار کوقدرے مختلف طریقے سے مناتے ہیں۔ شیوراتری میں خصوصی ’وٹک پوجا‘ کو امتیازی حیثیت حاصل ہے اور ا س پوجا میں مخصوص قسم کے مصالحے، جنہیں وٹک مصالحوں کے نام سے جانا جاتا ہے، استعمال ہوتے ہیں اور یہ پوجا صرف کشمیری نڑادپروہت ہی کروا سکتے ہیں‘‘۔ ہندو شاستروں کے مطابق شیوراتری کا تہوار بھگوان شیو اورپاروتی کے ازدواجی رشتے کی شروعات کی خوشی میں منایا جاتاہے اور اس تہوار کی مختلف رسوم پورے 23دن تک جاری رہتی ہیں۔
Comments are closed.